بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

حکومت یقینی بنائے کہ پاکستان پر افغانستان کے حالات کے اثرات نہ ہوں،بلاول بھٹو

وزیراعظم ہر ایشو پر بار بار یو ٹرن لیتے ہیں، ہم اس وقت یوٹرن برداشت نہیں کرسکتے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ افغانستان کے معاملے پرفوری پالیسی بنائی جائے اور پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت یقینی بنائے کہ پاکستان پر افغانستان کے حالات کے اثرات نہ ہوں، افغانستان میں امن قائم نہیں ہوتا تو افغان مہاجرین کی آمد ہوسکتی ہے، حکومت امن و امان پر توجہ نہیں دے گی تو حالات خراب ہوسکتے ہیں،وزیراعظم ہر ایشو پر بار بار یو ٹرن لیتے ہیں، ہم اس وقت یوٹرن برداشت نہیں کرسکتے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت  دہشت گردی پر سمجھوتہ نہ کرے، نیشنل ایکشن پلان پر فی الفور عمل کیا جائے،سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اورسی پیک منصوبوں پر کام کرنے والوں کو سکیورٹی دی جائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ طالبان سےبھی رابطہ کیا جائے اور انہیں انگیج کیا جائے،  صرف افغان نہیں پورا خطہ افغانستان کے لیے فکر مند ہے،پاکستان کی جانب سے سرحد پر باڑ لگانے کا اچھا کام کیا گیا ہے، پاکستان کے عوام دہشت گردی کو سپورٹ نہیں کرتے، اسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کو رد کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم افغان بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں،افغان شہریوں کو آزادی دی جائے تاکہ وہ محرم میں آزادی سے رسومات ادا کریں، افغانستان میں خواتین اور بچوں کو محفوظ رکھا جائے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اچھی امید رکھنی چاہیے مگر امید کوئی پلان نہیں ہوتا،  ہمیں اپنا پلان بناکر رکھنا چاہیے، ملک بھر کے قوم پرست نوجوانوں سے مل کر پرامن حل نکالنا چاہیے، حکومت کو عوام سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے۔

Back to top button