بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ٹرک میں سلینڈر کا دھماکہ ، دس افراد جاں کی بازی ہار گئے

واقعے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔

صوبہ سندھ کے معاشی حب کراچی میں ایک ٹرک میں سیلنڈر دھماکے کے نتیجے میں دھماکے میں کم از کم 10افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

واقعہ کراچی کے علاقے بلدیہ میں پیش آیا اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ سیلنڈر دھماکے کے سبب رونما ہوا۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کے مطابق دھماکا مواچھ گوٹھ کے قریب پی ایس او پیٹرول پمپ پر شہزور ٹرک میں ہوا اور حادثے میں جاں بحق 7 افراد کی لاشیں ڈاکٹر رتھ فا سول ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔

دوسری جانب چھیپا ریسکیو سروس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ انہوں نے جائے حادثہ سے مزید تین لاشیں بھی ہسپتال منتقل کیں جس کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے جبکہ واقعے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی 10 سے زائد ہے۔

واقعے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔

کیماڑی کے ایس ایس پی فدا حسین جانوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ایک چھوٹے ٹرک میں سیلنڈر دھماکے کی وجہ سے پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرک ڈرائیور نے بلدیہ میں پریشان چوک سے خواتین اور بچوں سمیت ایک خاندان کو سیر کرانے کے لیے ٹرک میں بٹھایا تھا۔

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق جس ٹرک میں دھماکا ہوا اس میں 20 سے 25 افراد سوار تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسافر ایک شادی کی تقریب میں شرکت کر کے آ رہے تھے کہ ٹرک میں دھماکا ہو گیا اور واقعے میں زخمی تمام افراد کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں چند افراد کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور اب تک موصولہ اطلاعات کے مطابق 9افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

پولیس افسر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ دہشت گردی یا فرقہ واریت کا نتیجہ نہیں ہے اور دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگانے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کیماڑی سے رابطہ کر کے واقعے کی تفصیلات طلب کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تفتیش کار واقعے کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں اور واقعے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی سلنڈر دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اور ضلعی انتطامیہ کو تاکید کی ہے کہ وہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیں اور متاثرین کی مکمل دیکھ بھال کی جائے۔

انہوں نے وزیر ٹرانسپورٹ سے گاڑی کے بارے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا پتا لگایا جائے کہ گاڑی صوبہ سندھ کی ہے یا کسی اور صوبے کی۔

Back to top button