بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

قومی اسمبلی کی سکیورٹی ہائی الرٹ،مہمانوں اور مسلح گارڈز کے داخلے پر پابندی

پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں کوئی مہمان یا اراکین کے ذاتی عملے اور کسی گارڈ یا کسی قسم کے اسلحے کی اجازت نہیں ہوگی،اعلامیہ

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے سیکیورٹی کی صورت حال کے پیش نظر پارلیمنٹ ہاؤس میں مہمانوں، اراکین اسمبلی کے عملے اور مسلح گارڈز کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔

قومی اسمبلی کے سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں سیکیورٹی کے حالیہ معاملات کے پیش نظر پارلیمنٹ ہاؤس کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اراکین اسمبلی کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں کوئی مہمان یا اراکین کے ذاتی عملے اور کسی گارڈ یا کسی قسم کے اسلحے کی اجازت نہیں ہوگی۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اراکین اسمبلی سے تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اقدامات سیکیورٹی کی صورت حال کے پیش نظر کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے مسلح شخص کو گرفتار کر لیا گیا تھا جو اسلحہ لہراتے ہوئے خوف کی علامت بن گیا تھا۔

ٹیلی ویژن فوٹیج میں ایک مضطرب شخص کو مرکزی سڑک پر چلتے دیکھا گیا، جس کے ایک ہاتھ میں پستول اور دوسرے ہاتھ میں بظاہر چاقو تھا، جبکہ متعدد سیکیورٹی اہلکار اس کے اطراف موجود تھے۔

پولیس نے مسلح شخص کو گرفتار کر کے اس سے پستول برآمد کر لیا تھا اور سیکریٹریٹ تھانے منتقل کردیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق اسلحہ لہرانے والے شخص کی شناخت ملک سہیل کے نام سے ہوئی جس کی عمر 45 سال اور وہ چکری، اسلام آباد کا رہائشی ہے۔

پولیس نے کہا تھا کہ ملزم کا بظاہر دماغی توازن خراب ہے اور اس کا ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اسی طرح کا واقعہ 2020 میں بھی پیش آیا تھا۔

پولیس نے اگست 2020 میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا۔ملزم نے 8 سے 10 فائر کیے تھے اور پولیس نے اس سے پستول بھی برآمد کیا تھا۔

Back to top button