بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سفارتخانوں کا ناروا طرز عمل مزید نہیں چل سکتا، وزیراعظم عمران خان

سعودی عرب اور یواےای سے سب سے زیادہ ترسیلات پاکستان آتی ہیں، شکایات بھی یہیں پر زیادہ ہیں

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی سفارتخانوں کا نوآبادیاتی دور والا رویہ قبول نہیں، سعودی عرب اور یواےای سے سب سے زیادہ ترسیلات پاکستان آتی ہیں، شکایات بھی یہیں پر زیادہ ہیں، سفارتخانوں کا ناروا طرز عمل مزید نہیں چل سکتا، اچھا کام قابل تعریف ہوگا۔ انہوں نے بیرون ممالک تعینات پاکستانی سفیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اورسیز پاکستانیوں کیلئے کیا کرنا چاہیے، میں نے ابھی تک اتنی توجہ نہیں دی جتنی دینی چاہیے تھی، میرا اورسیز پاکستانی کے طور پر میرا بہت تجربہ ہے، وہاں ایمبیسی میں جب میرا تعارف ہوتا تھا، تو مجھے اس کا تجربہ تھا، میری خواہش تھی میں وزیراعظم بنا تو اورسیز کیلئے کام کروں گا۔برطانیہ میں 90ء کی دہائی میں جو سفارتخانے ہوتے تھے، ہمارے سفیروں کا لیبر کے ساتھ بہت برا رویہ ہوتا تھا۔

حال ہی میں سعودی عرب سے سفارتخانے کی شکایات آئی ہیں ، کہ ایمبیسی تعاون نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وسائل کی کمی ہے تو ہمیں بتائیں، فراہم کریں گے۔ سعودی سفارتخانے سے متعلق شکایات پر ہائی لیول انکوائری ہوگی۔ سفارتخانوں کا کام اپنے شہریوں کو سروس دینا ہے۔

سعودی عرب اور یواےای سے سب سے زیادہ ترسیلات پاکستان آتی ہیں۔سعودی عرب اور یواےای سفارتخانوں سے متعلق زیادہ شکایات آئیں۔ یواےای اور سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے کا رویہ پاکستانیوں سے نامناسب ہے۔ سٹیزن پورٹل پر سعودی سفارتخانے سے متعلق شکایات پر ہائی لیول انکوائری ہورہی ہے۔ پاکستانیوں سے سفارتکاروں کی لاتعلقی کا رویہ ناقابل قبول ہے۔ جو اچھا کام کریں گے ان کی تعریف کریں گے،غلط کام پر کارروائی ہوگی۔ پاکستانی سفارتخانے جس طرح چل رہے ہیں اس طرح مزید نہیں چل سکتے۔ سفارتخانوں کا نوآبادیاتی دور والا رویہ قبول نہیں۔ خواہش ہےکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے سفیروں کا رویہ بہتر رہے۔

Back to top button