بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

بانی و بابائے قوم قائد اعظم کا یوم ولادت کل قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائیگا

بانی پاکستان و بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کا 147واں یوم ولادت کل( 25 دسمبر پیر کو) ملک بھر میں قومی جوش و جذبے سے منایا جائیگا ۔اس موقع پر تمام بڑے و چھوٹے شہروں میں سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں، پاکستان مسلم لیگ، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ، نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن، مرکزیہ مجلس اقبال پاکستان اور بعض دیگر تنظیموں کے اشتراک سے پروقار تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز، مذاکروں، مباحثوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

دن کی مناسبت سے وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی دی جائے گی اور کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب بھی منعقد ہوگی۔بابائے قوم محمد علی جناح ؒ 25دسمبر 1876 کو کراچی کے وزیر مینشن میں جناح پونجا نامی ایک متمول تاجر کے ہاں پیدا ہوئے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم کا آغاز 1882 میں کیا۔ وہ 1893 میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے انگلستان روانہ ہو گئے۔وہاں سے انہوں نے 1896میں بیرسٹری کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس آ گئے۔ قائد اعظم ؒ نے 1897 میں ممبئی میں وکالت کا آغاز کیا۔

انہیں 1900 میں ممبئی میں پریذیڈنسی مجسٹریٹ مقرر کردیا گیا۔ آپ ؒ 1906 میں ممبئی ہائی کورٹ سے ایڈووکیٹ کی حیثیت سے منسلک ہوئے۔ محمد علی جناح ؒ نے 1909 میں سپریم امپیریل کونسل کے انتخاب میں بلامقابلہ کامیابی حاصل کی۔ وہ 1910 میں قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہو گئے۔ آپ نے 1912 میں مسلم لیگ کے کلکتہ میں منعقد ہونے والے سالانہ اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

آپ 1913 میں مسٹر گوکھلے کے ساتھ انگلستان روانہ ہو گئے جہاں انڈین لندن ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایاگیا اور وہاں سے واپسی پر آپ مسلم لیگ میں شامل ہو گئے۔ قائد اعظم نے 1919میں رولٹ ایکٹ کے خلاف احتجاجاً امپیریل کونسل سے استعفیٰ دے دیا اور 1920 میں اصولی اختلاف پر کانگریس سے علیحدگی اختیار کرلی۔ بابائے قوم نے 1926 میں ہندومسلم اتحاد کیلئے نیا فارمولا پیش کیا جسے کانگریس نے منظور نہ کیا۔ 1929 میں قائد اعظم نے مسلم لیگ کے دہلی میں منعقدہ اجلاس میں 14نکات کا اعلان کیااور باضابطہ طور پر الگ وطن کیلئے جدو جہد کا آغاز کر دیا۔ بابائے قوم میں عظمت، قابلیت، نیک نامی، کچھ کرنے کی لگن اور ذہانت سمیت حب الوطنی کے جذبات پیدائشی طور پر ہی موجود تھے۔

مزید پڑھیے  75 واں جشن آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا

یہی وجہ ہے کہ ان کے بچپن و جوانی میں ہی ان کی مدبرانہ صلاحیتوں، فہم و فراست، غیر متزلزل عظم و ہمت، سیاسی بصیرت، دانشمندی اور بے مثل قائدانہ صفات کے باعث لوگوں نے یہ کہنا شروع کر دیا تھا کہ محمد علی جناح ؒ ایک دن بہت بڑا نام پیدا کرے گا اور 14اگست 1947کو مذکورہ دھان پان سی شخصیت نے یہ تصور درست ثابت کر دکھایا۔ بابائے قوم 11ستمبر 1948 کی شب 10بجکر 15منٹ پر اپنے مالک حقیقی سے جا ملے۔

بانی پاکستان کے یوم ولادت کے سلسلہ میں مختلف شہروں میں آج خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔اس موقع پر الیکٹرانک میڈیا خصوصی پروگرامات نشر جبکہ پرنٹ میڈیا میں بھی خاص مضامین کی اشاعتوں کا اہتمام کیا جائیگا۔ مزید برآں اس موقع پر آرٹس کونسل کی جانب سے تحریک پاکستان سے تکمیل پاکستان تک کی جدوجہد پر مبنی بانی پاکستان کی انتہائی نادر، نایاب، تاریخی تصاویر کی نمائش بھی منعقد کی جائے گی۔

بابائے قوم کے یوم ولادت کے سلسلہ میں مختلف قائدین نے اپنے پیغامات میں کہا کہ قوم کو قائد کے پاکستان کو بچانے، اسے مضبوط کرنے، دہشتگردی کے جڑ سے خاتمہ اور ہر قسم کے استحکام کیلئے متحد ہو جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ قوم دشمنی، عداوت، تباہی و بربادی، فرقہ واریت، انتہاپسندی، دہشت گردی، افراتفری، بدامنی کا پرچار کرنے والے عناصر کے خاتمہ کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمیں پہلے سے بھی بڑھ کر مخلصانہ طریقے سے قائد کے افکار پر عمل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو قائد کے تصورات کے مطابق ڈھالنے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ اتحاد، تنظیم، یقین محکم پر بھی سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیے  بابائے قوم،  قائد اعظم محمد علی جناح کی 73 ویں برسی انتہائی احترام سے منائی جا رہی
Back to top button