بسم اللہ الرحمن الرحیم

کھیل

کراچی وائٹس اور پشاور کے درمیان پاکستان کپ کا فائنل کل ہوگا

پشاور اور کراچی وائٹس کی ٹیمیں اتوار کے روز پاکستان کپ کے فائنل میں مدمقابل ہونگی۔پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل کا ٹاس صبح نو بجے ہوگا جبکہ میچ ساڑھے نو بجے شروع ہوگا۔

یہ میچ پی ٹی وی نیٹ ورک پر براڈ کاسٹ ہوگا جبکہ اس کی لائیو اسٹریمنگ اے آر وائی زیپ پر پاکستانی ناظرین کے لیے ہوگی اور پی سی بی کے یو ٹیوب چینل پر بھی اس کی لائیو اسٹریمنگ اوورسیز ناظرین کے لیے ہوگی۔

پشاور کی ٹیم نے گیارہ پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کی تھی جبکہ کراچی وائٹس اور ملتان کی ٹیمیں نو نو پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہی تھیں۔ فاٹا کی ٹیم آٹھ پوائنٹس لے کر چوتھے نمبر پر رہی تھی۔

صاحبزادہ فرحان کی قیادت میں پشاور نے سیمی فائنل میں فاٹا کو 44 رنز سے ہرایا جس میں صاحبزادہ فرحان اور عادل امین کی نصف سنچریاں شامل تھیں عادل امین چار نصف سنچریوں کی مدد سے279 رنز کے ساتھ پشاور کے ٹاپ اسکورر ہیں جبکہ بولنگ میں عباس آفریدی نے چھ میچوں میں بارہ وکٹیں حاصل کی ہیں اور وہ اپنی ٹیم کے سب سے کامیاب بولر ہیں۔

کراچی وائٹس نے سیمی فائنل میں ملتان کو ڈک ورتھ لوئس کے تحت 43 رنز سے شکست دی۔ اکیس سالہ صائم ایوب اس ٹورنامنٹ میں ابتک سب سے زیادہ 386 رنز بنانے والے بیٹر ہیں جس میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔ ان کے ساتھی اوپنر شان مسعود نے 372 رنز بنائے ہیں۔انہوں نے بھی ایک سنچری اور ایک نصف سنچری بنائی ہے۔

مزید پڑھیے  میسی بارسلونا کے ساتھ 2026 تک رہنے کیلئے تیار

فاسٹ بولر سہیل خان کراچی وائٹس کی طرف سے سب سے زیادہ دس وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ انہوں نے ملتان کے خلاف ایک ہی میڈن اوور میں تین وکٹیں حاصل کی تھیں۔ لیفٹ آرم اسپنر دانش عزیز نے سات میچوں میں نو وکٹیں حاصل کی ہیں۔

کراچی وائٹس کے کپتان سرفراز احمد کا پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ان کی ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں اچھی کرکٹ کھیلی ہے اور وہ اس سلسلے کو فائنل میں بھی جاری رکھے گی۔ تمام کھلاڑیوں نے اپنا رول بخوبی نبھایا ہے۔ پشاور اچھی ٹیم ہے اور متوازن ہےدو بہترین ٹیمیں فائنل میں ہیں لہذا مقابلہ بہت اچھا اور سخت رہے گا اور شائقین کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔

پشاور کے کپتان صاحبزادہ فرحان کا کہنا ہے کہ فائنل سے پہلے ہمیں دو دن آرام کے ملے ہیں کھلاڑیوں نے پریکٹس کی ہے اور ہم تیار ہیں ۔ ہماری ٹیم میں نوجوان کھلاڑی شامل ہیں جبکہ سینئر کھلاڑی جیسے افتخار احمد بھی آگئے ہیں لہذا ہماری ٹیم متوازن ہے۔ہمیں اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد ہے کہ وہ فائنل میں اچھی کارکردگی دکھاسکتے ہیں ۔دونوں ٹیمیں اچھی ہیں اور جو بھی اچھا کھیلے گی وہی جیتے گی۔

Back to top button