بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

مہنگائی سے نمٹنے کے لیے تمباکو پر ٹیکسوں میں اضافہ صحت اور خوشحالی کا راستہ ہے، ظہیر قریشی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ظہیر قریشی نے کہا ہے کہ سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافہ آمدنی میں اضافے اور تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے ایک قابل عمل طریقہ ہے، تمباکو کا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ایف بی آر نے ریونیو کے نقصانات کو کم کرنےجعلی مصنوعات سے نمٹنے اور تمباکو کی صنعت کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے لاگو کیا ہے کیونکہ یہ نظام تمباکو کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرکے صحت عامہ کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے،اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میںسوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک) کے زیر اہتمام ایک تقریب میں صحت کارکنوں نے تمباکو کے استعمال کو روکنے اور صحت عامہ کے تحفظ میں ٹیکس کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مہنگائی کے حساب سے تمباکو پر ٹیکس میں مسلسل اضافے کی ضرورت پر زور دیا،ظہیر قریشی، پروجیکٹ ڈائریکٹر، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریونیو اور صحت عامہ دونوں کے تحفظ کے لیے ایف بی آر کے غیر متزلزل عزم کا اظہارکیا

 

انہوں نے تمباکو کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے اہم کردار پر زور دیا، جسے ایف بی آر نے ، ریونیو کے نقصانات کو کم کرنے، جعلی مصنوعات سے نمٹنے اور تمباکو کی صنعت کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے لاگو کیا۔ یہ نظام تمباکو کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرکے صحت عامہ کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، سیکرٹری سیلز ٹیکس بجٹ ایف بی آر اختر عباس نےڈیوٹی ادا نہ کرنے، جعلی، اور اسمگل شدہ سگریٹ جیسے اہم مسائل، محدود افرادی قوت، لاجسٹک رکاوٹوں اور غیر دستاویزی معیشت کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی، جس نے ٹیکس چوری اور ڈیوٹی سے بچنے کو خطرناک حد تک قابل رسائی بنا دیا ہے۔ ان مسائل نے ٹیکس سے متعلق مسائل کے زیادہ واقعات میں مزید حصہ ڈالا ہے، جس کے نتیجے میں منفی خارجی اثرات ہیں جو نہ صرف صحت عامہ بلکہ وسیع تر سماجی و اقتصادی منظرنامے کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں

مزید پڑھیے  مہنگائی کیخلاف پیپلزپارٹی کا دمادم مست قلندر کا اعلان

 

 

ایس پی ڈی سی کے پرنسپل اکانومسٹ محمد صابر نے کہاکہ حکومت آمدنی میں اضافے کے لیے سرگرمی سے حکمت عملیوں کی تلاش کر رہی ہے، دسمبر میں ایک منی بجٹ کے قریب آنے کا امکان ہے۔ سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافہ آمدنی میں اضافے اور تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے ایک قابل عمل طریقہ کارہےجس طرح صحت کے فوائد حاصل ہوتے ہیں، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اس 19% اضافے سے تقریباً 16 بلین روپے ٹیکس آمدن متوقع ہے، پروگرام مینیجر سپارک خلیل احمد ڈوگرنے تمباکو کی وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے بتایا کہ روزانہ 465 اموات ہو رہی ہیں اور 1200 بچے روزانہ نشے کی لت میں مبتلا ہو رہے ہیں،تمباکو کی قیمتوں میں اضافے حکومت کا ایک انتہائی ضروری اور قابل ستائش قدم ہے، یہ فیصلہ پہلے ہی معیشت کے لیے منافع فراہم کر چکا ہے، اور یہ اضافی آمدنی پیدا کرتے ہوئے صحت کے بوجھ کو کم کرنے کا وعدہ کرتا ہےتاہمانہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مہنگائی کی شرح سے مطابقت رکھے اور صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ضرورت کے مطابق اقدامات کرے،سی ٹی ایف کے کنٹری ہیڈملک عمران اور ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام،وزارت صحت میں تمباکو کنٹرول سیل کے سابق تکنیکی سربراہ؛ اور کرومیٹک کے چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر شارق محمود خان نے بھی حکومت سے ایسی پائیدار پالیسیاں اپنانے کی اپیل کی جو صحت عامہ اور معیشت دونوں کی حفاظت کریں۔ تقریب میں سول سوسائٹی کے اراکین، صحافیوں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔

مزید پڑھیے  آج ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ
Back to top button