بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

گھریلو صارفین کیلئے گیس 172 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظو ری

گھریلو صارفین کیلئے گیس 172 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظو ری دے دی گئی۔نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں گھریلو و کمرشل اور صنعتی صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ای سی سی اجلاس کے اعلامیے کے مطابق گھریلو صارفین کیلئے گیس 172 فیصد تک جبکہ دیگر کیٹیگریز کیلئے گیس کی قیمت میں تقریباً 193 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن کی سمری میں گیس کا ٹیرف193 فیصد تک بڑھانے کی تجویز آئی تھی۔ذرائع کے مطابق گیس کے میٹر پر فکس چارجز 10 روپے سے  بڑھا کر 400 روپے ماہانہ کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی سی اجلاس میں  ماہانہ 0.25 کیوبک میٹر تک نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے 100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یوا ضافہ کیا گیا جبکہ ماہانہ 0.60 کیوبک میٹروالے صارفین کیلئے قیمت میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق ماہانہ 100 کیو بک میٹر نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ ماہانہ 150کیو بک میٹر والے صارفین کیلئے 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہانہ 200 کیوبک میٹر والے صارفین کے ٹیرف میں 800 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ ماہانہ 300 کیوبک میٹروالے صارفین کیلئے 1900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ماہانہ 400 کیوبک میٹر والے صارفین کے  ٹیرف میں 1500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ 400 کیوبک میٹر سے زائد کیلئے 900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ سیمنٹ سیکٹر کے گیس ٹیرف میں 2900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ، سیمنٹ سیکٹر کیلئے قیمت 1500روپے سے بڑھا  کر 4400 روپے فی ایم ایم بی ٹی کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ای سی سی نے سی این جی کیلئے گیس کی قیمت 2 ہزار 595 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کارخانوں اور تندوروں کیلئے گیس قیمت برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

گیس کے نئے نرخوں کا اطلاق یکم نومبر 2023 سے ہوگا۔ذرائع کے مطابق ای سی سی کے اجلاس میں مالی سال 24-2023 کیلئے گندم کی درآمد کی منظوری بھی دے دی گئی،  بیرون ملک سے 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا  فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کی درآمد کا مقصد اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنا ہے۔اس کے علاوہ ای سی سی نے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد درآمد کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔

Back to top button