بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان میں بدترین سیلاب، اوور سیز پاکستانی مدد کیلئے آگے آئیں، امجد علی

چیئرمین انٹرنیشنل پروفیشنل کونسل برطانیہ، امجد علی سید نے سمندرپارپاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کو آج آپ کی جتنی ضرورت آج ماضی میں کبھی نہیں رہی، سمندر پارپاکستانیز آگے آئیں اور پاکستانیوں کا ہاتھ بڑھائیں۔ اگر فوری امداد نہ کی گئی تو پاکستان کے 18 ملین بچے غذائی قلت اور لاغرپن کا شکار ہوجائیں گے۔


امجد علی سید نے بتایا کہ پاکستان میں سیلاب تاریخ کی بدترین تباہی کرگیا ہے، 3 کروڑ افراد متاثر ہیں، 18 ملین بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور عالمی برداری خصوصا سمندر پار پاکستانیز کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔ ان کی کونسل نے 20 ہزار پاؤنڈ کا عطیہ پاکستان بھیجوادیا ہے اور وہ بھی عطیات جمع کرانے کے لیے بھی تگ و دو میں ہیں۔


چیئرمین انٹرنیشنل پروفیشنل کونسل امجد علی نے کہا ہے کہ 2005 کے زلزلے سے زیادہ تباہی اس سیلاب میں آئی ہے پاکستان کے 110 اضلاع سیلاب سے متاثر ہیں، ان اضلاع میں فصلوں، لائیو اسٹاک، صنعتوں اور خاص طور پر گھریلو صنعتوں اور کاروبار تباہ ہوگئے ہیں۔ اس اضلاع میں سڑکیں ختم ہوچکی ہیں اور ریلوے کا نظام بھی تباہ و برباد ہوچکا ہے۔ ایسے میں ان متاثرین کے لیے غذائی ضروریات پوری کرنا ایک چیلنج ہے۔ متاثرین سیلاب اگر پانی سے بچ گئے تو خدشہ ہے کہ بھوک اور پیاس سے نہ مر جائیں، ساتھ ہی ان علاقوں میں خطرناک بیماریاں جنم لے رہی ہیں جن میں ہیضہ، گیسٹرو، جلد کی بیماریاں اور بخار وغیرہ شامل ہیں ، غذائی قلت کا شکار بچے ان بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ اس لیے سیلاب متاثرین کے لیے بڑے پیمانے پر طبی ریلیف کی بھی ضرورت ہے۔


امجد علی نے کہا کہ یہ خوش آیند ہے کہ پاکستان میں سرکاری ادارے اور رفاعی تنظیمیں مل کر ریلیف کے کاموں میں مصروف ہیں۔ اس سلسلے میں سمندر پارپاکستانیز اپنا کردار بڑھانا ہوگا اور ریلیف کے کاموں کو تیز کرنے کے لیے اپنے فنڈز فوری پاکستان بھیجنے کا بندوبست کرنا ہوگا۔ انہوں نے سمندرپارپاکستانیوں سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کو آج آپ کی جتنی ضرورت آج ماضی میں کبھی نہیں رہی، سمندر پارپاکستانیز آگے آئیں اور پاکستانیوں کا ہاتھ بڑھائیں۔

Back to top button