بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

اردو کو سرکاری زبان  رائج نہ کرنے پر توہین عدالت کیس، وزارت تعلیم سے جواب طلب

 سپریم کورٹ کے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کے حکم پر عمل ہونا چاہئے، جسٹس عمر عطابندیال

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اردو زبان رائج نہ کرنے پر وزارت تعلیم سے جواب طلب کر لیا۔ بدھ کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کے حکم پر عمل ہونا چاہئے، تعلیم کے علاوہ ایک چیز تربیت بھی ہوتی ہے، شہریوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ اپنی زبان کو زندہ رکھیں، اردو کو عالمی زبان بنانا چاہئے، تعلیمی اداروں میں اردو زبان کو کوئی فروغ نہیں مل رہا، وفاقی حکومت نشاندہی کرے کہ اردو زبان رائج کرنے کے کون سے ادارے ہیں۔جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ باقی صوبے اپنی زبانوں کا تحفظ کر رہے ہیں تو پنجاب کیوں پیچھے ہے، اردو زبان رائج کرنے کے معاملے کو اب سنجیدگی سے دیکھیں گے۔

عدالت نے اردو زبان رائج نہ کرنے پر وزارت تعلیم سے جواب طلب کر لیا، جب کہ پنجاب میں پنجابی لٹریچر نہ پڑھائے جانے پر پنجاب حکومت سے بھی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

Back to top button