بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

نوکری پیشہ خواتین مکمل سکیورٹی بحال ہونے تک گھروں میں رہیں،طالبان

پاکستان کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری سرزمین ان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ذبیح اللہ

افغانستان کے بڑے حصے پر کنٹرول حاصل کرنے والی مذہبی و سیاسی تنظیم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ملک پر ان کے کنٹرول کے بعد سے تشدد یا قتل و غارت گری کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا، امریکا نے 31 اگست تک انخلا مکمل نہ کیا تو نئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نےنجی ٹی وی چینل سے بات چیت میں کہا کہ ہم کسی کو بھی اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری سرزمین ان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کو شریعت اور اسلام کے دائرے میں کام کرنےکی اجازت ہے، چاہتے ہیں خواتین تعلیم اور طب کے شعبوں میں کام کریں،حکومت کے اعلان کے بعد بگڑا ہوا نظام ٹھیک کریں گے، ہم آج بھی بنیادی خدمات لوگوں کو دے رہے ہیں۔

طالبان ترجمان نے کہا کہ افغانستان نے استعمار سے آزادی حاصل کر لی ہے، ہم باقی ملکوں سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، ہم اپنی فوج کو پاؤں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں، بگڑی فوج میں جو پیشہ ور اور ذہین لوگ تھے وہ ایک چھتری نیچے کھڑے ہوں۔

قبل ازیں کابل میں ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان گزشتہ 20 سال بے امنی کا شکار رہا، افغانستان 20 سال جنگ و جدل و اندرونی خانہ جنگی کا شکار رہا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک و قوم کی خدمت کرنے والے ادارے فعال ہیں، تمام اسپتال مکمل طور پر فعال ہیں، لوگوں کا علاج ہورہا ہے، سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کی نشریات مسلسل چل رہی ہیں، تمام بنکوں نے آزادی کے ساتھ کام شروع کردیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے افغان عوام سے اپیل کی کہ وہ افغانستان میں رہنے کوترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت سازی کا عمل جلد مکمل ہوجائے، افغان عوام کے لیے کابل ائیرپورٹ کا راستہ مکمل طور پر بند ہے، غیر ملکی افراد افغانستان چھوڑنا چاہیں تو ممانعت نہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ تمام تعلیمی ادارے بھی کھلے ہیں،طلبہ اسکول جارہے ہیں، کوشش ہے کہ کابل میں ٹریفک کے مسائل پر جلد قابو پالیا جائے، کابل سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں طبی عملہ مریضوں کا علاج کر رہا ہے۔

ذبیح اللہ نے اپیل کی کہ افغان عوام ملک سے باہرجانے کی بجائے افغانستان میں ہی رہیں اور ملکی ترقی میں ساتھ دیں۔

طالبان ترجمان نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ تمام مسائل کا حل گفت وشنید سےنکالا جاسکے، غیرملکی سفارت کاروں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ افغانستان میں محفوظ ہیں، انہیں کوئی خطرہ نہیں، غیرملکی سفارت کاروں اور سفارتخانوں کی مکمل سکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ غیرملکی سفارت کاروں سے بھی توقع ہے کہ افغانستان میں اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھیں گے۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ امریکا اور  دیگر غیر ملکی افواج وعدے کے مطابق مقررہ وقت پر افغانستان سے انخلا مکمل کریں۔ امریکی افواج کی افغانستان سے انخلا کی ڈیڈ لائن 31 اگست 2021 ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکا کو پھر پیغام دیتے ہیں کہ وہ مقررہ وقت پر اپنے تمام فوجی افغانستان سے نکال لے، 31 اگست تک انخلا مکمل نہ ہونے کی صورت میں امریکا سے متعلق اپنے نئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امید ہے پنجشیرکا معاملہ بھی بات چیت سے حل ہو جائے گا اور جنگ کی نوبت نہیں آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی قومی فوج کی تشکیل جلد مکمل ہوگی، امید ہے تمام ممالک جلد کابل میں اپنے سفارت خانے دوبارہ کھول لیں گے، افغان عوام نے مسلسل خانہ جنگی سے بہت نقصان اٹھایا ہے اب ہم مکمل امن چاہتے ہیں، تمام افغان شہریوں کے لیے عام معافی کے اعلان پر مکمل کار بند ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان کی نئی قومی فوج کی تشکیل کا عمل جاری ہے، جلد مکمل ہوجائے گا۔

’خواتین گھروں میں رہیں جب تک ان کے اداروں میں سکیورٹی فول پروف نہیں ہوتی’

طالبان ترجمان نے کہا کہ نوکری پیشہ افغان خواتین سے درخواست ہے کہ جب تک ان کے اداروں پر سکیورٹی فول پروف نہیں ہو جاتی وہ گھروں پر رہیں، جب افغان طالبان مکمل سکیورٹی بحال کرلیں گے تو پھر خواتین اپنے اداروں میں آزادانہ جاسکیں گی۔

انہوں نے امریکا کو خبردار کیا کہ وہ افغان ہنرمندوں اور انجینیئرز وغیرہ کو ملک سے لے جانے سے گریز کرے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں کسی صورت انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوگی، پرانی دشمنیوں کو ختم کرکے مل کر امارات اسلامی افغانستان کیلئے کام کرنا ہے، افغان سرزمین کسی صورت دہشت گرد مقاصد کے لیے استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں سی آئی اے کے نمائندے سے گفتگو ہوئی ہے، سفارتی تعلقات بہتر بنانے، غیر ملکی افواج کے انخلا پربات ہوئی ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم نے شرعی نظام کے نفاذ کے لیے قربانیاں دی ہیں، افغانستان میں میڈیا مکمل طور پر آزاد ہے، غیر ملکی افواج کے مترجموں کی حفاظت کی یقین دہانی کی جاتی ہے، مترجموں کو  ملک چھوڑنے کی کوئی ضرورت نہیں، طالبان جنگ اور خون خرابہ نہیں چاہتے۔

ترجمان طالبان نے کہا کہ امریکیوں کو افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے پر اکسانا نہیں چاہیے، وہ ایسا کرنے سے باز رہیں۔

Back to top button