بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ : NIAB میں ایگری سمپوزیم و نمائش کا کامیاب انعقاد

جدید زرعی تحقیق کی کاروباری ترویج کی جانب بڑا قدم لیتے ہوئے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کے زیر اہتمام NIAB اور NIBGE انسٹی ٹیوٹ، فیصل آباد میں 8 تا 9 مارچ ایک ایگری سمپوزیم اور نمائش کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور دیگر معززین کے ہمراہ مہمان خصوصی تھے۔حکومت کے گرین پاکستان انیشیٹو کی مناسبت سے سمپوزیم کا اہتمام سپورٹ انڈسٹریز اینڈ ٹیکنالوجیز (SITECH) کے تعاون سے کیا گیا جس کا عنوان “کاروبار کی ترقی کے لیے جدت پیدا کریں” تھا۔ اس کا مقصد زراعت اور بائیو ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید ترین تکنیکی ترقی کو تجارتی اورعوامی سطح پرمقبول بنانا بھی تھا۔ سیڈ کمپنیوں کے سرکردہ زرعی ماہرین اور محققین، ترقی پسند کسانوں، کارپوریٹ سیکٹرز، محققین، زرعی اور بایوٹیک شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین تعلیم اور حکومت، فونگرو کوئے اور ایف ایف سی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

چار پینل پریزنٹیشنز کا مقصد ایگری اور بائیو انسٹیٹیوٹس کی صلاحیتوں اور زرعی ترقی کی مصنوعات کو کمرشلائزیشن کے لیے پیش کر نا اور زرعی اداروں کی طرف سے کی گئی تکنیکی کامیابیوں کا زراعت کے شعبے سے منسلک لوگوں سےاشتراک کرنا تھا۔ شرکاء نے تقریب میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس کااختتام سوال جواب کے صحت مندانہ سیشن پر ہوا مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے خطاب میں چیئرمین PAEC ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے فصلوں کی مختلف اقسام کے اعلیٰ پیداوار اور موسمیاتی تبدیلیوں کے لحاظ سے موزوں بیج تیار کرنے پر ملک کے زرعی سائنسدانوں اور محققین کے کردار کو سراہا اور زراعت کے شعبے سے منسلک دیگر لوگوں کو ملک میں معاشی اور زرعی انقلاب لانے کے لیے یکساں ایمانداری اور لگن کے ساتھ کام کرنے کی نصیحت بھی کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایسے متحرک پلیٹ فارم زراعت اور بائیو ٹیکنالوجی کے شعبوں سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کے مشترکہ فائدے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیں گے جس سے چھوٹے کاشتکاروں اور غریب کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے جدید ترین مراکز کاشتکاروں کو کپاس، گندم، چاول، چنے، مونگ، دالوں اور براسیکا کی بہترین فصل کی اقسام دستیاب کر کے زراعت میں خود انحصاری حاصل کرنے کے حکومتی وژن کو عملی جامہ پہنانے میں پیش پیش ہیں۔ PAEC کے چار مراکز نے ملک میں فصلوں کی 150 سے زائد اقسام کو اجتماعی طور پر تیار اور متعارف کرایا ہے۔
بعد ازاں مہمان خصوصی نے NIAB میں NEM فاسفیٹ پلانٹ کا بھی افتتاح کیا جس
کے بعد زرعی نمائش کا آغاز کیا گیا جس میں PAEC ایگری اور بائیو انسٹی ٹیوٹ، سپارکو اور نیلوپ کی مصنوعات کی نمائش کرنے والے اسٹیٹ آف دی آرٹ اسٹالز نے مختلف ایگری اور فوڈ ڈومینز میں حاضر ین کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ یہ دو روزہ نمائش عوام الناس کے لیے ہفتے کی سہ پہر تک جاری رہی جہاں ترقی پسند کسانوں اور ماہرین تعلیم نے دلچسپی کے مخصوص شعبوں کا دورہ کرکے معلومات کا تبادلہ کیا۔
تقریب کے شرکاء پرجوش تھے کہ اس طرح کے معلوماتی پلیٹ فارمز زراعت اور بائیو ٹیکنالوجی کے شعبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ملکی معیشت کو ضروری فروغ دیں گے۔
مجموعی طور پر، ایونٹ انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں منعقد کیا گیا جسے حاضر ین نے خوب سراہا- امید واثق ہے کہ مستقبل قریب میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تجارتی معاہدوں کی صورتِ میں اسکے مثبت نتائج بھی ظاہر ہوں گے-

مزید پڑھیے  پاکستان آٹومینوفیکچرز ایسوسی ایشن کا وزیر صنعت رانا تنویر کے نام خط
Back to top button