بسم اللہ الرحمن الرحیم

کھیل

اسد شفیق کا تمام طرز کی کرکٹ کو گڈبائی

پاکستان کے ٹیسٹ فارمیٹ کے سابق بلے باز اسد شفیق نے کرکٹ کے تمام فارمیٹس سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد اسد شفیق کو قومی ٹیم کے سلیکٹر کی پوزیشن دیے جانے کا امکان ہے۔37 سالہ اسد شفیق 2010 کی دہائی میں اس وقت کے پاکستانی کپتان مصباح الحق کی ٹیسٹ سائیڈ کے اہم مڈل آرڈر بلے باز تھے اور انہوں نے اگست 2016 میں پاکستانی ٹیم کے ٹیسٹ رینکنگ میں سرفہرست آنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان اتوار کو اپنی قیادت میں کراچی وائٹس کو نیشنل ٹی ٹوئنٹی کا ٹائٹل جتوانے کے بعد کیا، جس نے فائنل میں ایبٹ آباد کو شکست دی۔پاکستان کے لیے مجموعی طور پر 77 ٹیسٹ میچز کھیلنے والے اسد شفیق نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ میچ 2020 میں کھیلا تھا، تاہم وہ مسلسل ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتے رہے ہیں۔

اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں اب وہ جوش و جذبہ محسوس نہیں کر رہا جو میں نے پہلی بار گیم کھیلنا شروع کرتے وقت کیا تھا، میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا تھا جنہوں نے میرے کیریئر میں میری مدد کی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’2020 میں قومی ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد میں پاکستانی ٹیم میں دوبارہ نمائندگی حاصل کرنے کی امید میں تین سال تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتا رہا، لیکن اس سیزن کے شروع ہونے سے پہلے میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ یہ میرا آخری سیزن ہوگا کیونکہ میری عمر 38 سال ہوچکی ہے اور میرے خیال میں یہ ریٹائر ہونے کی عمر ہے بجائے اس کے کہ لوگ مجھے عہدہ چھوڑنے کو کہیں۔‘سال 2010 میں انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو کرنے والے اسد شفیق نے ٹیسٹ کیریئر میں 38.19 رنز کی اوسط سے 4 ہزار 660 رنز اسکور کیے تھے۔

مزید پڑھیے  ملتان ٹیسٹ، پاکستان کو جیت کیلئے 157رنز، انگلینڈ کو 6 وکٹیں درکار
Back to top button