بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں دھما کا، ڈی ایس پی مستونگ سمیت 47 افراد جاں بحق

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں ہونے والے خود کش دھماکے میں ڈی ایس پی مستونگ سمیت 47 افراد جاں بحق اور 60  سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ایس ایچ او مستونگ سٹی جاوید لہڑی کے مطابق دھماکا الفلاح روڈ پر ہوا، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور  اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 47 ہو گئی ہے جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں، جاں بحق افراد میں ڈی ایس پی نواز گشگوری بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے کے زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا بتانا ہے کہ مستونگ میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا جس میں 25 افراد جاں بحق اور  30افراد زخمی ہوئے۔شہریوں سے دھماکے کے زخمیوں کیلئے خون عطیہ کرنے کی اپیلوزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں کو مستونگ روانہ کردیا گیا ہے ، شدید زخمیوں کوکوئٹہ منتقل کیاجا رہا ہے اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت زخمیوں کے علاج معالجےکے تمام اخراجات برداشت کرےگی، ضرورت پڑی تو شدید زخمیوں کی فوری کراچی منتقلی کا انتظام کیاجائے گا، محکمہ صحت کی جانب سے کراچی کے اسپتالوں سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے  سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں میں فائرنگ تبادلہ، 6 جوان شہید

جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی آشیرباد سے دشمن بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے شہریوں سے مستونگ دھماکے کے زخمیوں کے لیے خون عطیہ کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔

 دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر مستونگ عطاء المنعم نے بھی دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مستونگ میں دھماکا مدینہ مسجد کے قریب ہوا۔صدر ڈاکٹر عارف علوی، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی سمیت دیگر سیاستدانوں نے بھی مستونگ میں ہونے والے خود کش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اورنگران وزیر اعلیٰ سندھ و پنجاب نے بھی مستونگ دھماکے کی بھرپور مذمت کی۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے اظہارِ تعزیت کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ دہشتگردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہو سکتے، پورا پاکستان دہشتگردی کی لعنت کے خلاف متحد ہے۔مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا دہشتگرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، سکیورٹی فورسز اور عوام کے تعاون سے دہشتگردی کی عفریت کا مکمل خاتمہ کریں گے۔

Back to top button