بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

چین کی اکیڈمی آف داژو راک کارونگز اورپاکستان کے ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم آف خیبر پختونخوا کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

 چین اور پاکستان کے دو سرکردہ ثقافتی اداروں نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد ثقافتی تحفظ خاص طورسے غاروں میں بنے قدیم مندروں کے حوالے سے تعاون کو فروغ دینا ہے۔چینی خبر رساں ایجنسی شنہوا کی رپورٹ کے مطابق دوستانہ تعلقات اور تعاون کے قیام سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر رواں ہفتے چین کی اکیڈمی آف داژو راک کارونگز اورپاکستان کے ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی اینڈ میوزیم آف خیبر پختونخوا کے درمیان دستخط ہوئے۔یہ دستخط جنوب مغربی چھونگ چھنگ کے ضلع داژومیں منعقدہ غارمندروں کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی فورم میں کئے گئے۔

داژو راک کارونگز داژومیں واقع ہے جو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ایک مشہور مقام ہے۔ پاکستان کا شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا ثقافتی ورثے سے مالا مال خطہ ہے، جس میں 20 سے زیادہ عجائب گھر اور 20ہزار سے زیادہ آثار قدیمہ ہیں۔مفاہمت کے مطابق، دونوں ادارے مواصلاتی رابطہ کاری، تبادلوں اور بات چیت کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنائیں گے، تعاون کے کئی اہم امورکا جائزہ اورمنصوبہ بندی کریں گے اورمشترکہ طور پر ایکشن پروجیکٹس تشکیل دیں گے۔

 

اس کے ساتھ ساتھ دونوں ادارے سائنسی اور آثار قدیمہ کی تحقیق، ثقافتی ورثہ کے استعمال اور غاروں میں بنے مندروں کے تحفظ کے لیے اہلکاروں کی تربیت میں بھی تعاون کریں گے، اور تعاون کے ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم کی مشترکہ تعمیر کے ذریعے، مستقل بنیادوں پر بین الاقوامی تعلیمی سیمینار کا مشترکہ طور پرانعقادکریں گے۔

اکیڈمی آف داژو راک کارونگز کے سربراہ جیانگ سی وئی نے کہا کہ دونوں ادارے ثقافتی ورثے کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے تجربات اور ٹیکنالوجیز کا تبادلہ اور مل کر کام کریں گے۔خیبرپختونخواہ کے ڈائریکٹوریٹ آف آرکیالوجی اینڈمیوزیم کے ڈائریکٹرعبدالصمد نے کہا کہ دونوں ممالک کے ثقافتی محکموں کے لیے دوستانہ تعاون پر مبنی یادداشت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس کا مطلب ہے کہ پاکستان اور چین نے ایک بار پھر ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے تعاون میں نئی پیش رفت کی ہے۔

مزید پڑھیے  پاکستان میں گورننس کی صورتحال بدترین ہے، مفتاح اسماعیل

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دیرینہ دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، دونوں ممالک کے درمیان سیاست، معیشت اور توانائی کے شعبوں میں گہرا تعاون ہے اور یہ معاہدہ محض کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ ثقافت کے شعبے میں دونوں برادر ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون ہے۔چھونگ چھنگ کے اپنے پہلے دورے پر، عبدالصمد داژو راک کارونگز کے عالمی ثقافتی ورثے کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ میں نہ صرف اس عالمی ثقافتی مقام کی فنکارانہ خوبصورتی دیکھ کر حیران ہوا، بلکہ مجھے اس میں پتھر کے کئی جانے پہچانے نقش و نگار بھی ملے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان ثقافتی رشتے گزشتہ 70 سالوں سےبھی پہلے کے موجود ہیں، کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے ہزاروں سال پہلے سے موجود تھے۔

حالیہ برسوں میں چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تبادلوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ مارچ 2023 میں بیجنگ میں “گندھارا آرٹ ایگزیبیشن” کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان کے سات عجائب گھروں سے لائے گئے 173 شاندار فن پارے پیش کیے گئے۔مئی 2023 میں چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان میں “پاکستان کلچرل ویک 2023” کا انعقاد کیا گیا۔عبدالصمد نے کہا کہ میں متعلقہ چینی محکموں کے ساتھ ثقافتی تبادلوں کو جاری رکھنے اور عملی تعاون کا خواہاں ہوں، جس سے بلاشبہ مؤثر طریقے سے تہذیبی رابطوں اور باہمی طور سے سیکھنے کو فروغ ملے گا، مجھے امید ہے کہ اس تہذیبی ثقافت سے محبت کرنے والے مزید چینی سیاح خیبر پختونخوا کا دورہ کریں گے۔

مزید پڑھیے  امریکی سفیر کے پاکستان کیلئے 4 نئے پروگرام شروع کرنے کے اعلان کی حمایت کرتے ہیں : میتھیو ملر
Back to top button