بسم اللہ الرحمن الرحیم

کھیل

پاکستانی بائولرز افغان بیٹنگ لائن پر قہر بن کر ٹوٹ پڑے، پاکستان 142 رنز سے فاتح

پاکستان کے باؤلرز نے افغانستان کے خلاف سیریز کے پہلے میچ میں شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیٹنگ کی ناکامی کا ازالہ کیا اور 201 رنز کا دفاع کرتے ہوئے افغان ٹیم کو صرف 59 رنز پر آؤٹ کرکے 142 رنز سے کامیابی سمیٹ لی۔سری لنکا کے شہر ہمبنٹوٹا میں کھیلے جارہے سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ میں پاکستان کے کپتان بابراعظم نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستان کے بلے بازوں نے مایوس کن آغاز کیا اور پہلی وکٹ فخر زمان کی صورت میں صرف 3 رنز پر گری اور وہ 2 رنز بنا پائے۔کپتان بابراعظم بھی اننگز کے دوسرے اوور میں صفر پر مجیب الرحمٰن کی وکٹ بن گئے تو قومی ٹیم دباؤ کا شکار ہوئی۔محمد رضوان نے امام الحق کے ساتھ مل کر اسکور آگے بڑھایا لیکن مجیب الرحمٰن کے سامنے وہ بھی زیادہ مزاحمت نہیں کرسکے اور جب پاکستان کا اسکور 40 رنز تک پہنچا ہی تھا کہ وہ پویلین سدھار گئے۔

وکٹ کیپر بلے باز نے 22 گیندوں کا سامنا کرکے 4 چوکوں کی مدد سے 21 رنز بنائے۔آغا سلمان کو راشد خان نے نشانہ بنایا، جنہوں نے 7 رنز بنائے تھے اور یوں 62 کے اسکور پر پاکستان کی 4 وکٹیں گر گئیں۔افتخار احمد ایک مشکل وقت میں ٹیم کو سنبھالنے میدان میں آئے اور امید بندھائی لیکن زیادہ پائیدار نہیں ہوئی تاہم انہوں نے 41 گیندوں کا سامنا کرکے 30 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان کو پانچواں نقصان 27 ویں اوور کے اختتام پر 112 کے اسکور پر ہوا۔امام الحق نے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور اپنی نصف سنچری مکمل کی اور 36 ویں اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوگئے اور 94 گیندوں پر 61 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔اسامہ میر آؤٹ ہونے والے ساتویں بلے باز تھے جنہیں مجیب الرحمٰن نے اپنی تیسری وکٹ بنائی جبکہ پاکستان کا اسکور 160 رنز تھا۔

مزید پڑھیے  افغانستان سے آنے والے ٹرک سے کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد

آٹھویں بلے باز شاہین شاہ آفریدی کی وکٹیں راشد خان نے اڑائیں اور ان کی اننگز بھی 2 رنز تک محدود رہی۔شاداب خان نے ٹیم کا اسکور 200 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا اور 50 گیندوں پر 39 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے۔پاکستان کی آخری وکٹ 48 ویں اوور کی پہلی گیند پر 201 رنز پر گری جب حارث رؤف ایک رن بنا کر رحمت شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

پہلے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے افغانستان کو مقررہ 50 اوورز میں جیت کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا۔نسیم شاہ 27 گیندوں پر 2 چوکون کی مدد سے 18 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔افغانستان کی جانب سے مجیب الرحمٰن نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، محمد نبی اور راشد خان نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، فضل حق فاروقی اور رحمت شاہ نے ایک،ایک وکٹ اپنے نام کی۔

پاکستانی باؤلرز نے بلے بازوں کے برعکس شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور شاہین شاہ آفریدی نے تیسرے اوور میں یکے بعد دیگرے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے میچ میں ٹیم کی واپسی کی امید دلائی۔شاہین شاہ آفریدی نے تیسرے اوور کی چوتھی گیند پر ابراہیم زدران کو آغا سلمان کے ہاتھوں کیچ کرایا، اس وقت افغانستان کا اسکور 3 رنز تھا۔

افغانستان کو اگلی گیند پر دوسرا نقصان اٹھانا پڑا جب شاہین کی گیند پر ایک مرتبہ پھر آغا سلمان نے کیچ لیا اور اس دفعہ پہلی گیند کا سامنا کرنے والے رحمت شاہ تھے، جنہیں کھاتہ کھولنے کی مہلت بھی نہیں ملی۔

مزید پڑھیے  بھارت کے ایشیا کپ نہ کھیلنے سے بھی انہیں مالی طور پر کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، نجم سیٹھی

دوسرے اینڈ سے نسیم شاہ نے بھی نپی تلی باؤلنگ جاری رکھی اور چوتھے اوور کی تیسری گیند پر افغان کپتان حشمت اللہ شاہدی کو آؤٹ کیا، شاداب خان نے ایک شان دار کیچ تھام کر وکٹ یقینی بنائی۔افغانستان کی 3 وکٹوں صرف 4 رنز پر گر گئی تھیں، جس کے بعد حارث رؤف باؤلنگ کے لیے آئے اور 4 رنز بنا کر کھیلنے والے اکرام علیخیل کو محمد رضوان کا کیچ بنایا۔

حارث رؤف نے خطرناک بلے باز رحمٰن اللہ گرباز کو 14 ویں اوور کی تیسری گیند پر نشانہ بنایا تو افغانستان کی ٹیم آسان ہدف کے تعاقب میں 35 رنز پر 5 وکٹوں سے محروم ہوگئی۔افغانستان کو 16 ویں اوور میں ایک اور نقصان برداشت کرنا پڑا جب حارث رؤف نے اپنی تیسری وکٹ کے لیے تجربہ کار بلے باز محمد نبی کو آؤٹ کیا، جنہوں نے 7 رنز بنائے تھے۔

حارث رؤف نے 48 کے ہی اسکور پر راشد خان کی وکٹیں اڑائیں اور افغانستان کے ساتویں بلے باز کو آؤٹ کیا۔افغانستان کی ٹیم 20 ویں اوور میں 59 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور 142 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Back to top button