بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

جوہری مواد کی سکیورٹی، پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا

دنیا بھر میں جوہری مواد کی سیکیورٹی کی درجہ بندی کرنے والی نیوکلیئر سکیورٹی انڈیکس 2023، میں پاکستا ن کی قدر میں اضافہ کردیا گیا۔

 رپورٹ میں درجہ بندی رپورٹ کے حوالے سے کہا گیا کہ زیادہ تر بہتری مواد اور کنٹرول کی حفاظت میں تھی۔

فورم نے خطرناک مواد سے نمٹنے کے معاملے میں پاکستان کو بھارت، ایران اور شمالی کوریا سے اوپر رکھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک نے گزشتہ جائزے سے زیادہ پوائنٹس حاصل کیے ہیں اور 22 ریاستوں کی فہرست میں 19ویں نمبر پر ہے۔

سہولیات کی حفاظت میں پاکستان 32ویں نمبر پر ہے جس کے ساتھ روس، اسرائیل، بھارت، ایران، میکسیکو، جنوبی افریقہ، مصر، شمالی کوریا اور چند دیگر ممالک بھی اسی جگہ موجود ہیں۔

انڈیکس میں پاکستان کا حالیہ اسکور 61 ہے کیونکہ اسے 4 پوائنٹس ملے ہیں جبکہ بھارت صرف 52 پوائنٹس بنا سکا۔

پاکستان نے 49 کا مجموعی اسکور حاصل کیا، جو اس کے روایتی حریف بھارت سے زیادہ ہے جس نے 40 اسکور کیے، جب کہ اس کے مغربی پڑوسی ایران نے 29 اسکور کیا اور شمالی کوریا نے 18 پوائنٹس کے ساتھ خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

نیوکلیئر سیکیورٹی انڈیکس تین متحرک اور جامع درجہ بندیوں پر مشتمل ہے جو 175 ممالک اور تائیوان میں جوہری سلامتی کی صورتحال جائزہ لیتے ہیں۔

یہ درجہ بندی ایک کلو گرام یا اس سے زیادہ ہتھیاروں کے قابل استعمال جوہری مواد (زیادہ افزودہ یورینیم یا الگ شدہ پلوٹونیم) والے 22 ممالک اور ان کی اس مواد کو چوری کے خطرے سے محفوظ رکھنے سے متعلق پالیسیوں، اقدامات اور دیگر عوامل کا جائزہ لیتی ہے۔

مزید پڑھیے  نیوزی لینڈ بھارت کو شکست دیکر ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل جیت گیا

یہ درجہ بندی ان 154 ممالک اور تائیوان کا بھی جائزہ لیتی ہے جن کے پاس ایک کلو گرام سے کم یا کوئی ہتھیار قابل استعمال جوہری مواد نہیں ہے اور جوہری سلامتی کی عالمی کوششوں کے لیے ان کی حمایت سے متعلق پالیسیوں، اقدامات اور دیگر عوامل کا جائزہ لیا گیا ہے۔

جوہری سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کے مطابق نیوکلیئر سیکیورٹی انڈیکس میں بہتری ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس تین دہائیوں سے جوہری ہتھیار موجود ہیں اور مشکل وقت کے باوجود اس کا ایٹمی پروگرام محفوظ رہا ہے۔

ڈاکٹر ثمر مبارک مند کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے لیے جوہری سلامتی بھی ایک شرط تھی اور پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالے جانے پر دیگر ضروریات کے ساتھ اس پہلو کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔

Back to top button