بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

الیکشن کمیشن اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے تیار

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب میں تاخیر کا شکار بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال سے انکار کرتے ہوئے صوبے سے کہا ہے کہ وہ اپنے قوانین میں ترمیم کر کے ای وی ایم اور آئی ووٹنگ سے متعلق شقوں کو ختم کرے۔

 رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجا کی صدارت میں کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں پر غور کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں انتخابی گروپس کی رجسٹریشن کا عمل 17 جولائی تک مکمل کر لیا جائے گا اور کمیشن صوبے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے سیکشن 47(1) کے تحت انتخابی عمل میں ای وی ایم کا استعمال ضروری ہے اور ووٹرز کو آئی ووٹنگ کی سہولت بھی ملنی تھی۔

اگرچہ حکومتِ پنجاب نے ای وی ایم اور آئی ووٹنگ کی شرائط کو منسوخ کرنے کے لیے قواعد میں ترمیم کی ہے لیکن یہ یقینی بنانے کے لیے بلدیاتی قانون میں تبدیلیاں لانا ضروری ہے کہ قانون سازی اور اس کے اصول ایک دوسرے سے متصادم نہ ہوں۔

الیکشن کمیشن نے دفتر کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی حکومت کی جانب سے الیکشنز ایکٹ کے سیکشن 94 اور 103 میں ای وی ایم اور آئی ووٹنگ سے متعلق ترامیم کو مدنظر رکھتے ہوئے قانون اور قواعد میں ترمیم کے لیے حکومت پنجاب کو خط لکھے تاکہ صوبے میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات ہوسکیں۔

مزید پڑھیے  پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کو ضمنی الیکشن لڑنے کی اجازت

ای سی پی گزشتہ چند ماہ سے حکومت پنجاب سے صوبے میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ای وی ایم کے استعمال کی شرط کو ختم کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کرنے کا کہہ رہا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے گزشتہ سال اکتوبر میں ایک سماعت کے دوران حکومت پنجاب کے ای وی ایم کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کرانے کے اقدام کو ’پہلے سے تاخیر کا شکار انتخابی عمل کو مزید ملتوی کرنے کا ایک اسٹنٹ‘ قرار دیا تھا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کمیشن وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔

تاہم یہ وضاحت کی گئی کہ وزارت داخلہ نے ابھی تک اسلام آباد میں مخصوص نشستوں کی تعداد بتانے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

اس کے علاوہ وزارت نے امیدواروں کے لیے انتخابی اخراجات کی حد سے متعلق بھی قواعد وضع نہیں کیے ہیں۔

جس پر الیکشن کمیشن کے سربراہ نے دفتر کو ہدایت کی کہ 12 جولائی تک نوٹیفکیشن اور نئے قواعد کی تشکیل کے لیے وزارت کو ایک اور خط ارسال کیا جائے۔

دریں اثنا چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کمیشن کے سیکریٹری عمر حامد خان کے کانٹریکٹ میں 9 جولائی سے مزید ایک سال کی توسیع کر دی۔

عمر حامد خان کو وزارت تحفظ خوراک و تحقیق کے سیکریٹری کے عہدے سے ریٹائر ہونے کے چند ماہ بعد جولائی 2021 میں 2 سالہ کانٹریکٹ پر کمیشن کا سیکریٹری تعینات کیا گیا تھا۔

Back to top button