بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

مختلف اقسام کی آمدنیوں پر فائلر اور نان فائلر کے ٹیکس ریٹ میں بڑا اضافہ

 فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مالی آئندہ مالی سال کے لیے مختلف اقسام کی آمدنیوں پر فائلر اور نان فائلر کے ٹیکس ریٹ مقرر کر دیئے ہیں۔ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق یکم جولائی 2023 سے 30جون 2024 کے مالی سال میں پرائز بانڈز کی آمدنی پر سب سے زیادہ انکم ٹیکس منہا ہوا کریگا۔ اگر سالانہ ٹیکس گوشوارے جمع کرنے والے کا قرعہ اندازی میں انعامی بانڈ نکلے گا تو اس سے 15فیصد کٹوتی ہو گی جب کہ گوشوارے جمع نہ کرانے والے شخص کا انعام نکلنے پر 30فیصد کٹوتی کی جائیگی۔ 

اسی طرح سیونگ اکاؤنٹ پرافٹ پر ٹیکس کی شرح جو پہلے 10فیصد ہوا کرتی تھی اب سالانہ انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے والوں کا سیونگ اکاؤنٹ پرافٹ پر 15فیصد بطور انکم ٹیکس منہا کیا جائیگا جب کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے کے سیونگ اکاؤنٹ پرافٹ سے 30فیصد کٹوتی ہو گی۔

رینٹ انکم اگر فائلر کی ہوگی تو اس پر 5 سے 15فیصد ٹیکس منہا ہو گا جب کہ نان فائلر کی رینٹ انکم پر 10سے 15فیصد انکم ٹیکس وصول کیا جائیگا۔ بونس شیئرز کے اجراء پر فائلر سے 10فیصداور  نان فائلر سے 20فیصد ٹیکس کی کٹوتی ہو گی۔ پراپرٹی آکشن کی رقم پر فائلر سے 5 فیصد اور نان فائلر سے 10فیصد ٹیکس کی کٹوتی کی جائیگی۔ 

موٹر وہیکل لیزنگ پر فائلر سے ٹیکس زیرو ہو گا جب کہ نان فائلر سے 12 فیصد ٹیکس کٹوتی ہوگی۔ موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن پر فائلر سے 10ہزار روپے سے لیکر 5 لاکھ روپے کا ٹیکس ادا کرنا ہو گا جب کہ نان فائلر کو چھوٹی سے چھوٹی گاڑی کی خریداری پر 30ہزار اور بڑی سے بڑی گاڑی کی خریداری پر 15لاکھ روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ گاڑی کا سالانہ ٹوکن ٹیکس فائلر سے 800 روپے کم از کم اور زیادہ سے زیادہ 10ہزار روپے لیا جائیگا جب کہ نان فائلر سے کم سے کم 1600 روپے اور زیادہ سے زیادہ 20 ہزار روپے ٹوکن ٹیکس وصول ہوگا۔ 

مزید پڑھیے  تمباکو پر زیادہ ٹیکس حکومت کے لیے ایک خوش آئند صورت حال ہے، ملک عمران

کمیشن پر ٹیکس کی شرح فائلر سے 12فیصد وصول ہو گی جب کہ نان فائلر سے 24فیصد وصول ہوا کریگی۔ بینکنگ ٹرانزکشن اور کیش نکلوانے پر فائلر سے زیرو اور نان فائلر سے زیرو اعشاریہ 6فیصد ٹیکس منہا ہو گا۔ انٹرنیشنل ٹرانزیکشن بذریعہ ڈیبٹ کریڈٹ کارڈ فائلر 2 فیصد اور نان فائلر سے 10فیصد ٹیکس وصول ہو گا۔ پراپرٹی کی خریداری پر فائلر سے 2فیصد نان فائلر سے 7فیصد ٹیکس وصول ہوا کریگا۔ پراپرٹی کی فروخت پر فائلر سے 2 فیصد نان فائلر سے 4 فیصد ٹیکس وصول ہو گا۔ 

مخصوص سروسز پر فائلر سے 3فیصد نان فائلر سے 6 فیصد ٹیکس کی وصولی ہو گی۔ سروسز پر عمومی ٹیکس فائلر سے 7فیصد نان فائلر سے 14فیصد ٹیکس وصول ہوا کریگی،  جن صارفین کا بجلی کا ماہانہ بل 25 ہزار روپے تک ہو گا اس پر ٹیکس زیرو فیصد ہو گا جب کہ نان فائلر سے بجلی کے بل پر ساڑھے 7 فیصد ٹیکس لیا جائیگا۔ 

مینو فیکچرر اور کمرشل امپورٹرز کی طرف سے ڈسٹری بیوٹرز‘ ڈیلرز‘ ہول سیلرز کو کی جانیوالی سیل پر ٹیکس زیرو کر دیا گیا ہے۔ مینو فیکچررز‘ ڈسٹری بیوٹرز‘ ڈیلرز‘ ہول سیلرز‘ کمرشل امپورٹرز کی طرف سے رٹیلرز کو کی گئی سیل پر فائلر سے صفر اعشاریہ پانچ فیصد‘ نان فائلر سے ایک فیصد ٹیکس کی وصولی ہو گی۔ ایجوکیشن فیس‘ رینٹ آف ہیوی مشینری پر اس ٹیکس کا اطلاق نہیں ہو گا۔

Back to top button