بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

شیریں مزاری کی بیٹی اور بلوچ طلبا کیخلاف پولیس نے مقدمہ واپس لے لیا

اسلام آباد پولیس نے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری اور بلوچ طلبا کے خلاف درج مقدمہ واپس لے لیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ایمان مزاری کی جانب سے دائر مقدمے کے اخراج کی درخواست پر سماعت کی۔

اس معاملے پر عدالت نے وزارت داخلہ، وزارت انسانی حقوق اور آئی جی اسلام آباد کو نوٹس جاری کیے تھے اور بلوچ اسٹوڈنٹس کی لسانی پروفائلنگ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایمان مزاری اور بلوچ طلبا کے خلاف ایف آئی آر منسوخ کر دی گئی ہے۔

ایمان مزاری کی وکیل زینب جنجوعہ ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ دفعہ 144 کا غلط استعمال کیا جاتا ہے، چاہتے ہیں عدالت اس کی وضاحت کرے۔

عدالت نے کہا کہ ہم کہہ چکے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے آرڈرکے بغیر ایسے کیسز میں گرفتاری نہیں ہو سکتی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل کے عدالت میں دیے گئے بیان پر عمل درآمد کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس نے ایمان مزاری اور بلوچ طلبا کے خلاف درج مقدمہ واپس لے لیا۔

مزید پڑھیے  شیریں مزاری کو آج رات 11.30 پر پیش کرنے کا عدالتی حکم
Back to top button