بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سکروٹنی کمیٹی کا کوئی ڈاکیومنٹ خفیہ نہیں ہے،چیف الیکشن کمشنر

پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں چیف الیکشن کمشنر نے اسکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کا کہہ دیا، کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی گئی۔

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی، پی ٹی آئی کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل انور منصور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،درخواست گزار اکبر ایس بابر بھی وکیل کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

سابق اٹارنی اور وکیل پی ٹی آئی جنرل انور منصور نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعتوں کی اسکروٹنی خوش آئند ہے،یہ اور بات ہے کہ پی ٹی آئی کی اسکروٹنی پہلے کرلی گئی۔

وکیل انور منصور خان نے کہاکہ اس اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کئی خامیاں ہیں،رپورٹ میں بہت سے اعداد و شمارکی سمجھ نہیں آرہی کہ کہاں سے آئے،جبکہ رپورٹ میں کئی اعداد و شمار کو دہرایا گیا ہے۔

وکیل پی ٹی آئی انور منصور نے الیکشن کمیشن میں کہاکہ مجھے دو دن پہلے اس کیس میں انگیج کیا گیا ہے،رپورٹ پڑھی، اس میں کچھ خامیاں ہیں،اس پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

پی ٹی آئی وکیل نے کہاکہ مجھے وقت چاہیے، اس میں کچھ چیزیں دیکھنا چاہوں گا،ہماری کچھ غلطیاں ہیں تو ہم تسلیم کریں گے،اگر کمیٹی کی غلطیاں ہیں تو درست کی جائیں۔

وکیل اکبرایس بابر نے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے کچھ حصے ہمیں نہیں دیئے گئے،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہاکہ رپورٹ کے کچھ حصے خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کردی ہے، اسکروٹنی کمیٹی کا کوئی ڈاکیومنٹ خفیہ نہیں ہے۔

اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایک ممبرکی ریٹائرمنٹ کے باعث اسکروٹنی کمیٹی غیرفعال ہوگئی ہے،پی پی پی اور نون لیگ کا کیس بھی اسی نوعیت کا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ اسکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کردی جائے گی، اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔

Back to top button