بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پی ٹی آئی اراکین سندھ اسمبلی نے نیا بلدیاتی ترمیمی بل ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

ترمیمی بل کے ذریعے پیپلزپارٹی تمام وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے،درخواست میں موقف

پاکستان تحریک انصاف کے اراکین سندھ اسمبلی نے نئے بلدیاتی ترمیمی بل سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ، خرم شیر زمان اور دیگر نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ترمیمی بل کے ذریعے پیپلزپارٹی تمام وسائل پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔

اس موقع پر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی چور دروازے سے بل لا رہی ہے، بلدیاتی اداروں سے تمام اختیارات واپس لئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی آرڈیننس کے تحت ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنایا جا رہا ہے، حاضر سروس جج کی سربراہی میں تعمیرات کیلئے کمیشن بنایا جائے، تعمیرات کا آرڈیننس اپنی کرپشن اور کمیشن سسٹم کا گند صاف کرنے کیلئے لایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں جانور بندھے ہوئے ہیں، نسلہ ٹاور کے متاثرین مظلوم ہیں، انہیں معاوضہ دینا چاہئے، نسلہ ٹاور کی آڑ میں دیگر غیر قانونی تعمیرات کو کلیئر نہیں ہونے دیں گے۔

پی ٹی آی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ وزیراعظم آئندہ انتخابات میں شفافیت کیلئے ای وی ایم لانا چاہتے ہیں، دوسری طرف بلاول بلدیاتی انتخابات میں دو نمبری کیلئے سیکرٹ بیلٹ کا قانون لانا چاہتے ہیں، خفیہ بیلٹ سے رائے شماری میں امیدواروں کو خریدا جائے گا، پیپلزپارٹی با اختیار میئر لانے کے دعوے کرتی تھی، پیپلزپارٹی حکومت بلدیاتی اداروں سے تمام اختیارات واپس لے رہی ہے، میئر کو اتنے اختیارات بھی نہیں دیئے جا رہے کہ دودھ کی قیمتوں پر قابو پاسکے۔

مزید پڑھیے  عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ

اس سے قبل پاک سرزمین پارٹی بھی سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر چکی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل آئین سے متصادم ہے، بل کو کالعدم قرار دیا جائے۔

Back to top button