بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

مقبوضہ کشمیر میں مظالم رپورٹ نہیں ہورہے، حقائق منظر عام پر کچھ نہیں آرہے،شاہ محمود قریشی

تیار کردہ ڈوزیئر محض قیاس پر مبنی نہیں ہے بلکہ اس میں بھارتی مظالم کے 113 حوالہ جات ہیں، ان حوالہ جات میں پاکستان کے ریفرنس انتہائی محدود ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر مشتمل ڈوزیئر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ معروف کشمیری حریت رہنما کے انتقال کے بعد نئی دہلی انتظامیہ اور اس کی فوج کی انتہائی منفی سوچ مزید واضح ہوگی، سید علی گیلانی کے کفن و دفن سے متعلق امور میں بھی تعصب کا مظاہرہ کیا گیا جس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ سب سے بڑے جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرنے والے ملک کا چہرہ بے نقاب کریں گے۔

اسلام آباد میں وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری، قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کو باور کرانا ہوگا کہ بھارتی حکومت کہتی کیا ہیں اور کرتی کیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ کی سروس جزوی طور پر معطل ہیں، نگران اداروں یا صحافیوں کو آزادی حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم رپورٹ نہیں ہورہے، حقائق منظر عام پر کچھ نہیں آرہے۔

شاہ محمود قریشی نے ایک ڈوزیئر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق ڈوزیئر 131 صفحات پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کتابچے کی صورت میں موجود ڈوزیئر کا پہلا حصہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم، مقبوضہ وادی میں متحرک تحریک اور تیسرے حصے میں سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں کا تفصیل سے تذکرہ ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تیار کردہ ڈوزیئر محض قیاس پر مبنی نہیں ہے بلکہ اس میں بھارتی مظالم کے 113 حوالہ جات ہیں، ان حوالہ جات میں پاکستان کے ریفرنس انتہائی محدود ہیں۔

اس ضمن میں انہوں نے مزید بتایا کہ 26 حوالہ جات انٹرنیشنل میڈیا، 41 بھارتی اور 32 حوالہ جات بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کے ہیں۔ht

وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم کے 3 ہزار 432 کیسز کا تذکرہ ہے، ایک ہزار 128 ان لوگوں کی نشاندہی کی گئی جنہوں نے جنگی جرائم مرتب کرنے میں ملوث تھے، اس میں ایک میجر جنرل سطح کا افسر بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے جنگی جرائم میں ایک میجر جنرل، 5 بریگیڈیئرز، 4 آئی جیز، 7 ڈی آئی جیز، 131 کرنلز، 186 میجرز اور کیپٹنز ہیں اور 118 یونٹس کا بھی تذکرہ کیا جو انسانی حقوق کے خلاف ورزی میں ملوث رہی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ بھارتی مظالم کی وجہ سے ایک لاکھ بچے یتیم ہوئے، ایک لاکھ املاک کو دانستہ طور پر نقصان پہنچایا گیا، اسلحہ رکھ کر مظلوم کشمیریوں کو گرفتار کیا جاتا ہے کہ تحریک کو نقصان پہنچے۔

علاوہ ازیں پریس کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں قتل کیے گئے نوجوانوں سے متعلق بھارتی افسران کی آڈیو بھی سنائی گئی۔

ڈوزیئر میں شامل معلومات شیئر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ مقبوضہ کشمیر کے 6 اضلاع کے 89 گاؤں میں 8 ہزار 652 اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں جس میں سے 154 قبروں میں 2، 2 افراد جبکہ 23 قبروں میں 17 سے زائد افراد کی لاشیں تھیں۔

علاوہ ازیں بھارتی فوج نے 2017 سے مقبوضہ کشمیر میں کیمیکل ہتھیار استعمال کیے جس سے 37 کشمیری جاں بحق ہوئے جبکہ 2014 سے اب تک بھارتی فورسز کے ہاتھوں 3 ہزار 850 عصمت دری کے واقعات پیش آئے، 650 خواتین کو قتل کردیا گیا۔

ڈوزیئر میں دی گارجین کا حوالہ دیا گیا کہ 10 ہزار کشمیریوں کو جبری لاپتا کردیا گیا، بھارتی فورسز نے سنہ 2014 کے بعد سے اب تک 120 کشمیری بچوں کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

فراہم کردہ معلومات کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے استعمال کی گئی پیلٹ گن سے ایک ہزار 253 نوعمر لڑکے نابینا اور 15 ہزار 438 بدترین زخمی ہوئے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے محاصرہ اور سرچ آپریشن کے نام پر 6 ہزار 479 املاک کو تباہ کیا اور ایسے آپریشن کی تعداد مجموعی طور پر 15 ہزار 495 رہی۔

Back to top button