بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرار پر تیسری بار بھی ووٹنگ نہ ہوسکی

غزہ میں جنگ بندی سے متعلق متحدہ عرب امارات کی قرارداد پر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں مسلسل تیسرے روز بھی ووٹنگ نہ ہو سکی، تیسری مرتبہ ووٹنگ مؤخر کردی گئی جبکہ غزہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ شہادتوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے مین ہیٹن ہیڈ کوارٹر میں غزہ کی حالت زار سے متعلق جاری بحث کے دوران اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے ووٹنگ سے قبل سفارت کاری کیلئے مزید ایک دن کی مہلت دیتے ہوئے ووٹنگ ایک روز کیلئے مؤخر کردی، اجلاس کے صدر نے جمعرات (آج) کی صبح ووٹنگ دوبارہ کرانے کا فیصلہ دیا۔

سکیورٹی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر کونسل کے مستقل رکن امریکا کی جانب سے جنگ بندی (Ceasefire) کا لفظ استعمال کرنے پراعتراضات اٹھائے گئے ہیں جبکہ اس سے قبل امریکا دو مرتبہ سکیورٹی کونسل میں غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد کو ویٹو بھی کرچکا ہے۔دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی سے متعلق عالمی دباؤ کے باوجود جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اپنے ایک بیان میں واضح دھمکی دے چکا ہے کہ حماس کے خاتمے تک غزہ میں جنگ بندی نہیں کی جائے گی۔

ادھربین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مراکش میں ہونے والے روس، عرب کوآپریشن فورم میں جنگ بندی کے مطالبے کے بعد اسرائیل پر جنگ بندی کیلئے دباؤ بڑھ گیا ہے۔انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کونسل میں ایک بار پھر ایسی قرارداد مؤخر کردی گئی ہے جس کیلئے ہر کوئی انتظار کر رہا ہے اور دیکھنا چاہتا ہے کہ آخرکار امریکا کیا فیصلہ لیتا ہے تاہم لگتا ہے کہ امریکی سفارت کار خود نہیں جانتے کہ یہ معاملہ کس انجام کو پہنچے گا۔

مزید پڑھیے  24 گھنٹوں کے دوران بھارت میں کورونا کیسز سامنے آنے کا نیا ریکارڈ

یاد رہے کہ سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ پیش کرنے والے ملک متحدہ عرب امارات نے پیر کو ہونے والی ووٹنگ کو ایک دن کیلئے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی جس پر ووٹنگ منگل تک ملتوی کر دی گئی تھی تاہم منگل کے روز بھی قرارداد پر ووٹنگ نہ ہو سکی جبکہ یو اے ای کی جنگ بندی سے متعلق پہلی قرار داد کو بھی امریکا نے سلامتی کونسل میں ویٹو کر دیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی یو این چارٹر کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے سکیورٹی کونسل کو خط لکھ کر اس کی توجہ غزہ جنگ کی جانب مبذول کروائی تھی تاہم تاحال سکیورٹی کونسل غزہ جنگ بندی سے متعلق قرارداد منظور کروانے یا غزہ میں انسانی جنگ بندی کروانے سے لاچار نظر آتی ہے۔

Back to top button