بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامیکھیل

عدالت نے معطل سری لنکن کرکٹ بورڈ کو بحال کردیا

سری لنکا کی عدالت نے وزیر کھیل کا بحران زدہ کرکٹ بورڈ کی معطلی کا فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے برطرف کیے گئے تمام عہدیداروں کو بحال کردیا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے سری لنکا کرکٹ بورڈ کے صدر شامی سلوا کی جانب سے وزیر کھیل روشن راناسنگھے کے بورڈ کے تمام عہدیداروں کومعطل کرکے عبوری کمیٹی بنانے کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی درخواست منظور کی۔

عدالتی عہدیدار نے بتایا کہ بورڈ کی بحالی دو ہفتوں کے لیے ہے جب عدالت میں دوبارہ سماعت ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق وزیر کھیل رانا سنگھے اور کرکٹ بورڈ کے درمیان مہینوں سے جاری اختلافات کا یہ دوسرا اہم موڑ ہے، معاشی طور پر بدحلال سری لنکا کا کرکٹ بورڈ کھیلوں کا امیرترین ادارہ ہے۔

رانا سنگھے نے بورڈ پر بدترین کرپشن کا الزام عائد کیا تھا اور بورڈ کے اراکین کو اس وقت برطرف کردیا تھا جب ٹیم بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش سے شکست کھا کر ایونٹ سے باہر ہوگئی تھی۔

عدالت کے فیصلے کے بعد سابق کپتان ارجنا رانا ٹنگا کی سربراہی میں سری لنکا کرکٹ بورڈ کے عبوری عہدیداروں کو اپنے دفاتر چھوڑنے پڑے ہیں اور پرانے عہدیدار بحال ہوگئے۔

سری لنکا کی حکومت اس معاملے پر دو حصوں میں تقسیم ہے کیونکہ کابینہ نے وزیرخارجہ علی صابری کی سربراہی میں متوازی کمیٹی بنائی تھی تاکہ کرکٹ بورڈ کے طویل عرصے سے جاری مسائل حل کیے جائیں۔

ورلڈ کپ 1996 کے چمپیئن کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے عدالت کے فیصلے کے بعد فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا، جنہوں نے عبوری انتظامات سنبھالنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ بورڈ میں کلین اپ کریں گے اور سری لنکا میں کرکٹ بحال ہوگی۔

مزید پڑھیے  مچل سٹارک ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تاریخ کے مہنگے ترین بائولر

ارجنا رانا ٹنگا نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ سری لنکا کرکٹ ملک میں کرپٹ ترین ادارے کے طور پر جانا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ میں اس تاثر کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔

دوسری جانب وزیرکھیل رانا سنگھے نے پارلیمنٹ میں صدر رانیل وکراماسنگھے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ وہ بورڈ عہدیداروں کی برطرف ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ صدر چاہتے ہیں کہ میں عبوری کمیٹی ختم کرکے منتخب بورڈ بحال کروں لیکن میں نے انہیں کہا کہ وہ مجھے برطرف کرسکتے ہیں مگر میں فیصلہ واپس نہیں لوں گا۔

سری لنکا کرکٹ بورڈ کے بدتر ہوتے بحران کے حوالے سے کرکٹ عالمی گورننگ باڈی آئی سی سی کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

رانا سنگھے نے ہفتے کو آئی سی سی کے نام خط میں فیصلے پر اعتماد میں لینے اور ان سے تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے لکھا تھا کہ سری لنکا کرکٹ کو کھلاڑیوں کے نظم و ضبط کے حوالے سے شکایات، انتظامیہ کی کرپشن، مالی بے ضابطگیوں اور میچ فکسنگ کے الزامات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اس بات پر زور دے رہا ہوں کہ عبوری انتظامات صرف اچھے انتظامی اصول سے کیے جاسکتے ہیں۔

سری لنکا نے 1996 میں ورلڈ کپ جیتا تھا اور اس کے بعد عالمی کپ نہیں جیت پایا ہے اور وزیرکھیل کا الزام ہے کہ بورڈ سری لنکا کی کرکٹ کا معیار تباہ کر رہا ہے۔

مزید پڑھیے  ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز 10 فروری سے ہوگا

اس سے قبل سابق وزیر کھیل ہرین فرنانڈو نے 2019 میں انسداد کرپشن کے سخت قوانین متعارف کروائے تھے، اس سے قبل آئی سی سی نے کہا تھا کہ سری لنکا دنیا کے کرپٹ ترین کرکٹ کھیلنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

Back to top button