بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سپریم کورٹ کا فیصلہ سارے نظام کو مستحکم کرے گا ، اعتزاز احسن

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواست گزار اعتزاز احسن نے سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے ملٹری کورٹس میں سویلین کا ٹرائل کالعدم قرار دیا۔فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں5 رکنی لارجربینچ نے کی، بینچ میں جسٹس منیب اختر ، جسٹس یحیٰی آفریدی، جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک شامل تھے۔سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل 5 رکنی بینچ نے متفقہ طور پرکالعدم قرار دیا ہے تاہم آرمی ایکٹ کے سیکشن 2 ڈی ون کو آئین سے متصادم 4 ججز نے قرار دیا ہے جب کہ جسٹس یحیٰی نے اس پر اپنی رائے محفوظ رکھی۔

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواست گزار اعتزاز احسن نے فیصلے کو تاریخی قرار دے دیا۔اعتزاز احسن نے کہا کہ سنہرے حروف میں لکھا جائے گا ، فیصلہ سارے نظام کو مستحکم کرے گا ،9 اور 10 مئی کے ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہوسکتے۔دوسری جانب ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ملٹری کورٹس کی سزا کو ختم ہونا چاہیے،اگر الزام ہے تو کیس عام عدالت میں چلنا چاہیے۔اس کے علاوہ سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے کہا کہ سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں ہونا چاہیے، فیصلہ اپیل میں بھی برقرار رہے گا۔

مزید پڑھیے  جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دہشتگردوں سے مذاکرات پر سوال اٹھا دیا
Back to top button