بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

اطلاعات کی آن لائن رسائی، یونیسکو پیس ایند جسٹس نیٹ ورک اور پاکستان انفارمیشن کمیشن کا مل کر کام کرنے کا فیصلہ

یونیسکو ( UNESCO )پیس ایند جسٹس نیٹ ورک (PJN)اور پاکستان انفارمیشن کمیشن نےاطلاعات کی آن لائن رسائی کو مضبوط بنانے کیلئے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دنیا بھر میں اطلاعات ، سول سوسائٹی، امن اور انصاف کے نیٹ ورک تک رسائی کے حوالے سے عالمی دن کے موقع پر 28 ستمبر 2023 کو اسلام آباد میں ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس کا اہتمام پاکستان انفارمیشن کمیشن اور نیدرلینڈ کے سفارتخانے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ اس سال اطلاعات تک رسائی کی آن لائن گنجائش کی اہمیت کے عالمی ایجنڈے کے تحت کانفرنس میں آن لائن اطلاعات تک محدود رسائی کے چیلنج سے نمٹنے پر آرا پیش کی گئیں۔معذوروں ، خواجہ سرائوں اور مذہبی اقلیتوں کو معلومات تک مؤثر طریقے سے مساوی رسائی دینے پر زور دیا گیا تاکہ انہیںبااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ مساوی شراکت کے مواقع مل سکیں۔کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے کی اقوام متحدہ کی مشترکہ قدر کو بنیادی طور پر برقرار رکھتے ہوئےاطلاعات تک آن لائن رسائی پسماندہ گروہوں سمیت کئی کمیونٹیز کے لیے ایک ناگزیر وسیلہ بن چکی ہیں۔

اس طریقے سے پسماندہ طبقات سماجی اور معاشی طور پر خود کو بلند کرنے کے لیے ان جگہوں کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔مقررین کا کہنا تھا کہ آن لائن مواقع اور اکے ذریعے انٹرنیٹ کو حقوق کے تناظر میں مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسکو کی طرف سے تیار کردہ ایک نقطہ نظر جو حقوق کی حفاظت کرتا ہے، سب کے لیے کھلا اور قابل رسائی ہے اور کثرتیت کی نمائندگی پر مشتمل ہے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نےاپنے خطاب میں ملک میں جمہوری اقدار کو مستحکم کرنے اورحکومتی اداروں کی معلومات تک رسائی کو بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

مزید پڑھیے  تعلیم کا عالمی دن افغان خواتین اور لڑکیوں کے نام

کمیشن کے چیف انفارمیشن کمشنر، شعیب احمد صدیقی نے احتساب اور شفافیت کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔نیدرلینڈ کے نائب سفیرمسٹر ہاجو پروو کلوٹ نے مضبوط اداروں کو یقینی بنانے کے لیے پسماندہ گروہوں کے لیے معلومات تک رسائی کواہم قرار دیا۔اس موقع پر فریحہ عزیز،ماہرین مختار احمد علی، میری جیمز گل، اسامہ خلجی اور بیرسٹر یاسر لطیف ہمدانی نے حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ بند کرنے یا لوگوں کے انٹرنیٹ کو محدود کرنے سے شہریوں کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے اظہار خیال کیااور کہا کہ ایسی صورتحال میںمعلومات تک رسائی کا حق اور جمہوری عمل میں مشغول ہونے سمیت اپنے حقوق استعمال کرنے کی صلاحیت شدید متاثر ہو تی ہے۔ تمام مقررین نے انٹرنیٹ تک رسائی میں حائل مشکلات دور کرنے، معلومات تک رسائی کو یقینی بنانے اور بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے ایک مضبوط پالیسی فریم ورک بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔پسماندہ طبقات کیلئے آن لائن معلومات تک رسائی کے بارے میں اہم اسٹیک ہولڈرز کے کردار پروزارت انسانی حقوق کیلئےمحترمہ نایاب علی، صنفی مشیر PJN، اور سید رضا علی سی ای او PJN اور اہم ماہرین مون علی، ابیہ اکرم، میری جیمز گل، جایاجگی اور سید رضا علینے اپنی سفارشات پیش کیں۔

Back to top button