بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستانی پاسپورٹ مسلسل تیسرے سال دنیا کا چوتھا ’بدترین‘ پاسپورٹ قرار

ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ کو مسلسل تیسرے سال دنیا کا چوتھا ’بدترین‘ پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے ممالک میں رہائش اور شہریت کے حوالے سے سروسز فراہم کرنے والی لندن کی معروف فرم ہینلے گلوبل نے دنیا بھر کے 199 پاسپورٹس کی رینکنگ جاری کی ہے۔

رینکنگ کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ مسلسل تیسرے سال دنیا کا چوتھا ’بدترین‘ پاسپورٹ ہے۔’بدترین‘ پاسپورٹ کی رینکنگ میں پاکستان سے نیچے صرف 3 ممالک ہیں جن میں شام، عراق اور افغانستان شامل ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ کے حامل افراد دنیا کے 33 ممالک میں تمام ضوابط پر پورا اترتے ہوئے ’ویزا آن آرائیول‘ یعنی اس ملک کے ائیرپورٹ پر پہنچ کر ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔

ہمسایہ ملک بھارت اس فہرست میں 80ویں نمبر پر ہے اور بھارتی پاسپورٹ کے حامل افراد 57 ممالک میں بغیر پیشگی ویزا کے سفر کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ شام کو 30 ممالک، عراق کو 29 ممالک اور افغانستان کو 29 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب اگر طاقتور ترین پاسپورٹس کی بات کی جائے تو سنگاپور پہلے نمبر پر ہے جن کے حامل افراد کو 192 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔

اس کے علاوہ جرمنی، اٹلی اور اسپین دوسرے نمبر پر ہیں، جن کے حامل افراد کو 190 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل ہے۔

2022 میں جاپان طاقتور ترین پاسپورٹ کی فہرست میں پہلے نمبر پر تھا جو اب تیسرے نمبر پر آگیا ہے، تیسرے درجے میں آسٹریا، فن لینڈ، فرانس، لکسمبرگ، جنوبی کوریا اور سویڈن بھی طاقتور ترین پاسپورٹ کی فہرست میں موجود ہیں جن کے حامل افراد 189 ممالک تک ویزا فری رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیے  میرا ایک موقف تھا آج بھی اسی موقف پرقائم ہوں،چوہدری نثار

طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں موجود ٹاپ 10 ممالک میں امریکا نے پچھلی دہائی کے دوران اپنی درجہ بندی میں سب سے زیادہ تنزلی دیکھی، امریکی پاسپورٹ دوسرے نمبر سے 8ویں نمبر پر آگیا ہے۔

Back to top button