بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان میں کئی طرح کی مثبت معاشرتی تبدیلوں کا موجب ہے ، شازیہ مری

وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام محترمہ شازیہ مری نے یمن کے سماجی فنڈ برائے ترقی کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان میں کئی طرح کی مثبت معاشرتی تبدیلوں کا موجب ہے اور یہ پروگرام معاشرہ میں مثبت تبدیلیوں اور ترقی میں کا ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یمن کے سماجی فنڈ برائے ترقی کا 23 رکنی وفد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کامیاب سماجی تحفظ ماڈل کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کے لیے پاکستان کے 5 روزہ دورے پر ہے۔ اس دورہ کا اہتمام عالمی بینک کے تعاون سے کیا گیا تھااور بینک کے نمائندے بھی وفد کے ہمراہ تھے۔محترمہ شازیہ مری نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام معاشرے کے کم آمدنی والے طبقوں کے لیے سماجی تحفظ کا ایک موثر ذریعہ ہے جو گھرانوں کی خاتواتین سربراہان کو نقد امداد فراہم کر کے ان کو معاشی طور پر با اختیار بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ مالی اسودگی خواتین کو باختیار بنانے کا بہترین اور عملی طریقہ ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے سروے اور رجسٹریشن کے عمل نے کم آمدنی والے گھرانے اور دور دراز علاقوں میں رہنے والی خواتین کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ خود کو اور اپنے خاندان کو نادرا کے ساتھ رجسٹر کرائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بینظیر تعلیمی وظائف کی وجہ سے بچوں کے پرائمری اور سیکنڈری سطح پر اسکولوں میں داخلے میں اضا فہ ہورہا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بینظیر تعلیمی وظائف کے تحت 70 فیصد حاضری کے حامل طلبہ اور طالیات کو ہی وظیفہ دیا جاتا ہے۔چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے یمنی وفد کو بتایا کہ بی آئی ایس پی ماحول کے مطابق سماجی تحفظ فراہم کرنے، نو عمر لڑکیوں میں اگاہی اور مستحق خواتیں کیلئے ڈیجیٹل اور مالیتاتی خواندگی جیسے پروگراموں کو متعارف کروارہا ہے۔

مزید پڑھیے  پٹرولیم کی قیمت میں اضافہ، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومت پر تنقید

محترمہ شازیہ مری نے یمن کے وفد کا پاکستان آمد پر خیرمقدم کیا اور اس دورے کے انعقاد پر عالمی بینک کے کردار کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں اس طرح کے مزید دوروں کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ ایک دوسرے کے خیالات اور تجربات کے تبادلہ جات ہے سیکھ کر زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور یمن دو برادر ممالک ہیں اور ہر مشکل کی گھڑی میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔یمن کے فنڈ برائے سماجی ترقی کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر واصم قائد نے کہا کہ پاکستان کا دورہ کرنے اور سماجی تحفظ کے ایسے کامیاب ماڈل کا 5 دن تک مطالعہ اور معائینہ کرنے کا یہ ایک انوکھا اور بادگار تجربہ ہے۔ انہوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو کم آمدنی والے افراد کی مدد کے لیے ایک بہترین ماڈل قرار دیا۔ – انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے ترقی پذیر ممالک کے سماجی بہبود کے ماڈل کا مطالعہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تو عالمی بینک نیفوری طور پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو اس طرح کے مطالعے کے لیے بہترین ماڈل کے طور پر تجویز کیا ۔واصم قائد نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس مطالعاتی دورے سے یمن میں بھی ایسا ہی ماڈل قائم کرنے میں کافی مدد ملے گی۔

Back to top button