بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

رواں سال حج میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، سخت حج کے لئے تیار رہیں، طلحہ محمود

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ حجاج کرام کو مکمل سہولیات فراہم کی جائیں گی، حاجیوں کو قربانی کے پیسے نہیں دینے پڑیں گے۔حج انتظامات سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ حج انتظامات سے متعلق کچھ سہولیات تاخیر کا شکار تھیں، گزشتہ برس کا حج آسان حج تھا کیونکہ 80 ہزار لوگوں نے حج کیا لیکن اس سال پونے 2 لاکھ افراد پاکستان سے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ رواں سال حج میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لہٰذا سخت حج کے لئے تیار رہیں البتہ مشکلات کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کوئی حج انتظامات میں کوتاہی ہو تو نشاندہی کی جائی، مجھے حاجی کیمپ میں کچھ حاجیوں نے شکایت کی کہ ہمارے پاس قربانی کے پیسے نہیں، ہم حج اخراجات کو کم کر رہے ہیں اور سرکاری حج سکیم کے تحت حاجیوں کو قربانی ہم کروا رہے ہیں، اب حاجیوں کو 720 ریال کی رقم حکومت ادا کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ 2019 میں مکہ مکرمہ میں بلڈنگز 2600 ریال اور اس سال 2100 ریال میں لے رہے ہیں جبکہ گزشتہ برس سفری کرایہ پر ہزار ڈالر اس سال 900 ڈالر ہے، بلڈنگز لینے کا کام رمضان میں ہوجانا چاہیے تھا مگر ابھی ہم نے بک کی۔

سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ روڈ ٹو مکہ کے تحت امیگریشن صرف اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہوگی اور روڈ ٹو مکہ کے تحت اسلام آباد ایئر پورٹ سے 26 ہزار حاجیوں کی امیگریشن ہوگی۔وفاقی وزیر مذہبی امور نے مزید کہا کہ ہر حاجی تربیت لیکر حج پر جائے گا ورنہ ان کا شیڈول دوبارہ ترتیب دیا جائے گا اس کے ساتھ ہر حاجی کو فری سم سعودی عرب میں ملے گی۔واضح رہے کہ عازمین حج کی پہلی پرواز 21 مئی کو کراچی اور اسلام آباد سے سعودی عرب کیلئے روانہ ہوگی جبکہ 17 مئی سے معاونین کی پہلی ٹیم روانہ ہوگی۔

Back to top button