بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

شہباز شریف نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو شیطانی مشین کہہ دیا

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے جس میں دو درجن سے زائد اہم بلوں پر غور کیا جائے گا جن میں انتخابی اصلاحات سمیت وہ بلز بھی شامل ہیں جن کی یا تو مدت ختم ہو چکی ہے یا سینیٹ نے مسترد کر دیے تھے۔

اجلاس میں سب سے پہلے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں انتہائی اہم دن ہے میں اس ایوان میں آج جو حکومت اور اس کے اتحادی بلڈوز کرا کر پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑانا چاہتے ہیں اس کا بوجھ اسپیکر اور معزز ایوان کے کاندھوں پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند روز قبل رات کے اندھیرے میں بتایا گیا کہ اگلی صبح پارلیمان کا اجلاس ہوگا اور پھر جب عمران خان کے عشایئے سے پی ٹی آئی کے درجنوں اراکین غیر حاضر اور اتحادی انکاری تھے تو یکایک اجلاس مؤخر کردیا گیا اور حکومتی وزرا نے کہا کہ ہمیں متحدہ اپوزیشن سے مشورہ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس کے بعد مجھے آپ کا خط موصول ہوا جس پر پورے اپوزیشن اتحاد نے غور کر کے جامع جواب دیا جس میں بہترین تجاویز دی گئیں لیکن اسپیکر نے پھر اپوزیشن سے اپنا رابطہ منقطع کرلیا، ہمیں کوئی جواب نہ ملا۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس سلسلے میں کمیٹی کی تشکیل پر نہ ہم سے مشاورت کی گئی نہ آئندہ کا لائحہ عمل بتایا گیا، یہ ڈھکوسلہ تھا اور وقت حاصل کرنے کا حربہ تھا تا کہ کسی طرح ووٹس کی تعداد پوری کی جائے اور اتحادیوں کو راضی کیا جائے وربہ آپ کا مشاورت کا دور دور تک کوئی واسطہ نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کے بعد اگر دھاندھلی ہوئی ہو تو اس کا شور ہوتا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ الیکشن سے پہلے نہ صرف یہ ایوان بلکہ 22 کروڑ عوام دھاندلی کا شور کررہی ہے۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ یہ جانتے ہیں کہ اب انہیں عوام سے ووٹ ملنا محال ہے لہٰذا کوشش یہ ہے کہ یہ سیلیکٹڈ حکومت مشین کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دے سکے، کیوں کہ یہ ووٹ کے لیے نہیں جاسکتے۔

صدر مسلم لیگ (ن) نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینز (ای وی ایم) کو ایول اینڈ ویشیئز مشین یعنی شیطانی مشین قرار دیا اور کہا کہ حکومت اس پر تکیہ کیے بیٹھی ہے۔

Back to top button