بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

عمران خان کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلی، پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان گرفتار

کراچی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے زیر حراست سربراہ عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نمائش چورنگی پر نکالی جانے والی بائیک ریلی میں شریک پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔

سولجر بازار تھانے کے سٹیشن ہاؤس آفیسر(ایس ایچ او) پیر شبیر حیدر نے نجی ٹی وی چینل کو تصدیق کی کہ پولیس نے مصروف علاقے میں ٹریفک کی بھیڑ سے بچنے کے لیے انہیں منتشر کرنے کے لیے موقع سے 20 سے 25 افراد کو حراست میں لیا۔

کراچی میں پی ٹی آئی کی قیادت نے ملک بھر میں ایک بڑے پروگرام کے تحت ہفتہ کو ریلی نکالنے کی کال دی تھی۔

پی ٹی آئی کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس(ٹوئٹر) پر کہا کہ یہ ریلی عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی جو اس وقت اٹک جیل میں ناانصافی کا شکار ہیں، ان کے بنیادی حقوق کو پامال ہوتے دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے، ان کے کیس میں جیل مینوئل پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم تمام کراچی والوں کو ایک ساتھ کھڑے ہونے اور عمران خان کے لیے آواز بلند کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔

بعدازاں انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ریلی نرسری سے مزار قائد تک نکالی جائے گی۔

عمران کو 5 اگست کو اسلام آباد کی ایک ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں کرپٹ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیے  وزیراعظم عمران خان اور اسد عمر کو عدالت سے سٹے آرڈر نہ مل سکا

گرفتاری کے بعد عمران خان کو اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا اور اس کے بعد سے ان کی جماعت نے جیل میں انہیں درپیش حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کراچی میں پی ٹی آئی کی ترجمان فلک الماس نے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان آج اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کے لیے موٹرسائیکلوں پر نرسری پہنچے اور پولیس نے ان میں سے کچھ کو حراست میں لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ تاہم پارٹی کے کارکن پولیس کی کارروائی کے باوجود بے خوف رہے اور نمائش چورنگی کے قریب مزار قائد پر پہنچے لیکن وہاں سے بھی کچھ اراکین کو پولیس کی تحویل میں لے لیا گیا۔

فلک الماس کے مطابق پی ٹی آئی کے 30 سے 35 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

دریں اثنا، خرم شیر زمان نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے کل رات سے اب تک اور ریلی سے 140 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ پرامن ریلی میں جمع اور شریک ہونے کے حق کا کیا ہوا اور ساتھ ساتھ ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں پولیس کے پی ٹی آئی کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایک علیحدہ بیان میں خرم شیر زمان نے یہ بھی کہا کہ سندھ پولیس نے ریلی کے شرکا پر لاٹھی چارج کیا، پرامن ریلی کے شرکا کو ڈرانا اور ہراساں کرنا ایک شرمناک فعل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی کرکے کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟ سندھ پولیس کو اپنے طریقے درست کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیے  آسڑیلوی ہائی کمشنر کی زمان پارک میں عمران خان کیساتھ ملاقات

تاہم پاکستان تحریک انصاف کے بیانیے کے برعکس ایس ایچ او پیر شبیر حیدر نے ریلی کے شرکا پر لاٹھی چارج کی تردید کی۔

Back to top button