بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

 پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر نتیجے بدلے، حافظ نعیم الرحمان

کراچی میں بلدیاتی ضمنی انتخابات کا میدان پیپلز پارٹی نے مار لیا، غیر سرکاری، غیر حتمی نتائج کے مطابق 11 میں سے 7 یوسیز  میں  پیپلز پارٹی کی کامیابی پر جیالوں کا جشن جبکہ جماعت اسلامی نے نتیجہ بدلنے کا الزام عائد کردیا۔بلدیاتی ضمنی انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق کراچی کی 11 میں سے 7 یوسیز  پر  پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کر لی جبکہ 4 یوسیز پر جماعت اسلامی کامیاب ہوئی۔

حیدرآباد میں 4 یوسیز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج بھی سامنے آ گئے، پیپلز پارٹی نے 2 اور پی ٹی آئی نے ایک یو سی جیت لی، ایک پر آزاد امیدوار کامیاب  جبکہ جھگڑے کے باعث ایک یوسی پر پولنگ معطل کردی گئی تھی۔

غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق حیدرآباد میں وارڈز کی 9 نشستوں میں سے 5 پر پیپلز پارٹی کامیاب، پی ٹی آئی 2 اور 2 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے۔

سندھ کے دیگر شہروں میں بھی ایک آدھ کے سوا دیگر یوسیز اور وارڈز میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کام یاب ہو گئے۔غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق کراچی کی کُل 246 میں سے 98 یوسیز پر جیت کر پیپلز پارٹی پہلے، 89 نشستوں کے ساتھ جماعت اسلامی دوسرے اور 42 نشستیں لے کر پاکستان تحریک انصاف تیسرے نمبر پر آگئی۔

مسلم لیگ ن 7، جے یو آئی 2، تحریک لبیک اور آزاد امیدوار ایک ایک نشست لینے کامیاب ہوئے جبکہ 6 نشستوں پر نتائج الیکشن کمیشن نے روک رکھے ہیں۔دوسری جانب نتیجہ بدلنے کا الزام لگاتے ہوئے جماعت اسلامی کی جانب سے احتجاجی  مظاہرہ کرتے ہوئے سخت نعرے بازی کی گئی۔

مزید پڑھیے  پاکستان تحریک انصاف سندھ میں تنظیمی بحران، دو اہم عہدیدار مستعفی

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے کراچی کی 8 یو سیز میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آج دوپہر ایک بجے فارم گیارہ کا جائزہ لینے کی یقین دہانی پر احتجاج مؤخر کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر نتیجے بدلے، جعلی نتائج کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ترجمان جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مختلف واقعات میں مخالفین کے حملوں میں جماعت اسلامی کے 7 کارکن زخمی ہوئے۔

Back to top button