بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

اسرائیل سعودی عرب سے براہ راست حج پروازوں کیلئے کوشاں

اسرائیل نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی حکام اس کے ان مسلم شہریوں کے لیے براہ راست پروازوں کے داخلے کی اجازت دیں گے جو آئندہ ماہ حج کی ادائیگی کے لیے جانا چاہتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارکی خبر کے مطابق ان براہ راست پروازوں کی اجازت دینا دونوں ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اور اہم قدم ہوگا۔

سعودی عرب نے 2020 میں خلیجی ہمسایہ ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ اسرائیل کے امریکا کی سرپرستی میں تعلقات استوار کرنے کی منظوری کا اشارہ دیا تھا لیکن اس نے خود اس کی پیروی نہیں کی تھی اور کہا تھا کہ ریاست کے فلسطینی اہداف کو پہلے حل کیا جانا چاہیے۔

تاہم امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ سعودی عرب کا تناؤ، علاقائی حریف ایران جو کہ اسرائیل کا دشمن ہے، اس کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور بنجمن نیتن یاہو کی سخت دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے عروج کے دوران تعلقات بحالی کے ایسے کسی بھی امکانات پر گہرے سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں۔

بینجمن نیتن یاہو کے مرکزی پیش رو یائر لاپڈ نے 10 مارچ کو کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال بطور وزیراعظم اسرائیل سے پہلی براہ راست حج پروازوں کے لیے سعودی رضامندی حاصل کی تھی، اسرائیل کی 18 فیصد آبادی مسلمان ہے۔

ایک امریکی عہدیدار نے جون میں خبر ایجنسی کو دیےگئے ایک انٹرویو میں بھی ایسی پروازوں کی پیش گوئی کی تھی لیکن سعودی عرب نے اس کی تصدیق نہیں کی تھی۔

اس سوال پر کہ کہ کیا سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ کے لیے آنے والے جون سے اگست کے دوران براہ راست پروازیں ہوں گی، اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس سلسلے میں درخواست جمع کرا دی گئی ہے۔

مزید پڑھیے  صوبۂ ہلمند کی جیل سے 80 قیدیوں رہا

انہوں نے اسرائیل کے آرمی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ زیر بحث ہے، میں آپ کو نہیں بتا سکتا کہ کیا اس معاملے میں کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن اس کے ساتھ میں پر امید ہوں کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ امن آگے بڑھا سکتے ہیں۔

اسرائیل اور فلسطینی علاقوں سے تعلق رکھنے والے مسلمان اس وقت تیسرے فریق ممالک کے راستے مکہ جاتے ہیں جو اضافی اخراجات اور پریشانی کا باعث بنتا ہے۔

سعودی عرب 2020 سے اسرائیلی ایئرلائنز کو یو اے ای اور بحرین کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے رہا ہے، یہ فضائی حدود ایک راہداری ہے جس کا اس نے اور اس کے پڑوسی ملک عمان نے دیگر مقامات کو شامل کرنے کے لیے اضافہ کیا ہے۔

Back to top button