بسم اللہ الرحمن الرحیم

کھیل

پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے بدعنوان اور بے ایمان اہلکار سزا سے نہیں بچ سکیں گے پاکستان ویٹلفٹنگ فیڈریشن کی عبوری کمیٹی کا اعادہ

انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن سے الحاق کے خطوط کے باوجود معطل شدہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے بدعنوان اور بے ایمان اہلکار سزا سے نہیں بچ سکیں گے پاکستان ویٹلفٹنگ فیڈریشن کی عبوری کمیٹی کا اعادہ۔پاکستان ویٹلفٹنگ فیڈریشن کی عبوری کمیٹی آئی او سی،آئی ڈبلیو ایف اور آئی پی سی اور چئر مین ایٹھلیٹس کمیشن سے درخواست کرتی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور نوح دستگیر بٹ کا سکالرشپ بحال کروائیں تاکہ وہ پیرس اولمپک 2024 کی تیاری کر سکیں۔

اس بات کا یقین رکھیں کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ معطل شدہ ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن (IWF) سے الحاق کے خط کا انتظام کیا ہے۔
انہوں نے یہلے بھی ایسی مزموم کوشش 13 ستمبر 2022 اور 10 نومبر2022 کو بھی کی تھیں ۔ تاہم، عبوری کمیٹی اور پی ایس بی نے اصولی موقف اختیار کیا ہے کہ وہ کھیلوں میں بدعنوانی اور ڈوپنگ کو برداشت نہیں کرے گی اور تمام سیاسی اور بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرے گی۔
عبوری کمیٹی اور پی ایس بی ویٹ لفٹنگ کو صحیح راستے پر لانے کے لیے پرعزم ہیں جہاں سرفہرست قومی کھلاڑیوں کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے اور انہیں بغیر کسی امتیاز کے میرٹ پر تربیت اور بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے یکساں مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔

عبوری کمیٹی نے نوح دستگیر بٹ، شجاع الدین ملک، عرفان اسلام (تمام کامن ویلتھ گیمز ریکارڈ ہولڈرز) اور تمام ویٹ لفٹنگ کھلاڑیوں اور آفیشلز کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کیا جو PWLF کے سابق بدعنوان عہدیداروں کے ہاتھوں اور ان کے ہاتھوں تکلیف کا شکار ہیں۔
کمیٹی نے واضح کیا کہ اصل مسئلہ معطل اہلکاروں کی مالی بدعنوانی (جعلی تربیتی کیمپوں اور کورسز، جعلی ٹورز اور جعلی دعووں کے ذریعے)، 2016 سے اپنی مدت میں توسیع کے لیے جعلی کلبوں اور جعلی ایسوسی ایشنز کا قیام ہے۔ ان کی معطلی کی سفارشات اسی بنیاد پر کی گئی ہے۔
ڈاکٹر حافظ ظفر اقبال اور دیگر کی جانب سے دائر رٹ پٹیشن میں لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم کے حکم پر مقرر کردہ آزاد مندوب کا۔ معطل پی ڈبلیو ایل ایف کے اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے ڈوپنگ کی خلاف ورزیاں صرف ایک آئیس برگ ہے۔ مالی بدعنوانی کے اب تک کم از کم دو کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں کروڑوں روپے کا غلط استعمال اور مجرمانہ طور پر اعتماد کی خلاف ورزی اور کلبوں کے لیے بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے عطیہ کیے گئے ویٹ لفٹنگ آلات کی غیر قانونی فروخت شامل ہے، جس کی مزید تحقیقات کی ضرورت ہوگی۔ پی ایس بی کی جانب سے این او سی کے بغیر مفت بین الاقوامی دورے اور میرٹ اور مستحق کھلاڑیوں/آفیشلز کی قیمت پر بین الاقوامی سفر اور دیگر معمول کی بے قاعدگیاں ہیں، جن کا ارتکاب معطل پی ڈبلیو ایل ایف کے ذریعے کیا جا رہا ہے، جو کہ PSB کے آئین کے مطابق پاکستان کا نام اور جھنڈا استعمال نہیں کر سکتے۔

مزید پڑھیے  محمد حفیظ کی ریٹائرمنٹ، شاہد خان آفریدی کا اہم انکشاف

پاکستان میں پوری ویٹ لفٹنگ کمیونٹی کرپٹ، فراڈ اور ڈوپنگ اسپانسرنگ مافیا کے خلاف عبوری کمیٹی کی طرف سے شروع کی گئی مہم میں شامل ہو گئی ہے، جسے PSB کے تمام ممبران نے بدعنوانی اور ڈوپنگ کے خلاف اپنے عزم کے تحت جولائی 2022 میں متفقہ طور پر معطل کر دیا تھا۔
تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے تمام ویٹ لفٹنگ کلبوں نے ہاتھ میں ہاتھ دے کر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے اپنی انجمنیں بنائی ہیں،
جن میں سے ہر ایک آزاد الیکشن کمشنر کرائے ہیں۔ اور اپنے اپنے صوبوں میں ویٹ لفٹنگ کی ترقی کے لیے کام کرنے اور نیشنل گیمز میں حصہ لینے کا عہد کیا ہے۔ عبوری کمیٹی کے بینر تلے انہوں نے جعلی فیڈریشن کے لیے جعلی ووٹوں کے ذریعے جعلی ایسوسی ایشن بنانے کے لیے جعلی کلبوں کے تصور سے گریز کیا ہے جو کہ حقیقی اور صاف ستھرے ویٹ لفٹرز کے لئے ہے۔ تمام ویٹلفٹنگ برادری ایک لمبے وقفے کے بعد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا حصہ بننے پر خوش ہیں یہ الیکشنز پندرہ سال۔
بعد منعقد ہوئے، بدقسمتی سے پچھلے 15 سال یہ پریکٹس تھی کہ فیڈریشن میں نامزدگیاں اور تقرریاں چل رہی تھیں عہدوں کی بندر بانٹ جاری تھی حق داروں کا حق روک لیا گیا تھا اور فیڈریشن کو ایک کوآپریٹ آفس کی طرح ایک فرد کی سربراہی میں چلایا جا رہا تھا جو سیاہ و سفید کا مالک جانا جاتا تھا۔
عبوری کمیٹی ،سیکرٹری پی او اے کو مشورہ دیتی ہے اور آئی ڈبلیو ایف سے درخواست کرتی ہے کہ وہ تکنیکی بنیادوں پر اقربا پروری، بدعنوانی اور ڈوپنگ کو فروغ دینے کے بجائے میرٹ، ویٹ لفٹنگ کی ترقی اور ویٹ لفٹرز کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے لیے کھڑے ہوں۔ IWF کے اس طرح کے خطوط اس کے چہرے کو داغدار کرتے ہیں کیونکہ معطل شدہ عہدیدار پاکستان میں عزت، وقار اور اختیار کھو چکے ہیں۔ IWF سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ صرف POA کے ساتھ معطل شدہ PWLF کی سفارشات اور الحاق پر انحصار نہ کرے۔ سور اپنی وابستگی کا نشان قومی قانون کی پاسداری، IOC اقدار کا احترام اور IWF آئین میں درج ضابطہ اخلاق ہونا چاہیے۔
عبوری کمیٹی وزیر آئی پی سی سے بھی درخواست کرتی ہے جو پی ایس بی کے صدر، ڈی جی اور پی ایس بی کے دیگر ممبران بھی ہیں، ویٹ لفٹنگ میں کرپٹ مافیا کے خلاف سخت کارروائی کریں، جو آئی او سی کے چارٹر، پی سی بی کے آئین اور اس کی ہدایات کا کوئی احترام نہیں کرتے۔ انہوں نے ایک ہی سال میں اینٹی ڈوپنگ قوانین کی چھ خلاف ورزیاں کرکے دنیا بھر میں پاکستان کا امیج خراب کیا ہے اور پرائیڈ آف پرفارمنس ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ کو غیر قانونی طور پر آئی او سی کی گرانٹ روک دی ہے، جو اولمپکس اور ایشیائی مقابلوں میں پاکستان کے تمغے کی امید ہیں۔ کھیل. عبوری کمیٹی وزیر آئی پی سی، آئی ڈبلیو ایف، آئی او سی اور چیئرمین آئی ڈبلیو ایف/آئی او سی ایتھلیٹس کمیشن سے بھی درخواست کرتی ہے کہ وہ مداخلت کریں اور نوح دستگیر بٹ کی آئی او سی اسکالرشپ بحال کریں تاکہ وہ پیرس اولمپکس 2024 کی تیاری کر سکیں۔ معطل شدہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کی تازہ ترین اقرباء پروری کی مثال عرفان بٹ جو حافظ عمران بٹ کے صاحبزادے ہیں کا یوتھ ورلڈ چیمپئن شپ 2023 البانیہ میں آفیشل بنا کر بھیجنا ہے۔ جو رسی جل گئی پر بل نہ گیا پر پورا اترتا ہے۔

مزید پڑھیے  شاداب خان کی پھپھو انتقال کر گئیں
Back to top button