بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

نائٹ کلب میں کم از کم 17 نوجوان افراد کی لاشیں برآمد

جنوبی افریقہ کے جنوبی شہر ایسٹ لندن کے ایک قصبے کے نائٹ کلب میں کم از کم 17 نوجوان افراد مردہ پائے گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق صوبائی پولیس کے سربراہ بریگیڈیئر تھیمبنکوسی کنانا نے بتایا کہ ’ہمیں 17 لوگوں کے بارے میں رپورٹ ملی ہے جو مشرقی لندن میں واقع سینری پارک کے مقامی ہوٹل میں ہلاک ہوئے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم ابھی تک اس واقعے کے محرکات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ مقتولین کی عمریں 18 سے 20 سال کے درمیان تھیں۔

ایسٹرن کیپ کی صوبائی کمیونٹی اور سیفٹی ڈپارٹمنٹ کے اہلکار یوناتھی بنکوز نے جائے وقوع سے بات کرتے ہوئے اس بات کو مسترد کیا کہ موت بھگدڑ مچنے کی وجہ سے ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ ’یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ بھگدڑ ہے کیونکہ مرنے والوں کے جسم پر بظاہر کوئی زخم نہیں ہیں۔‘

ایک علاقائی مقامی اخبار ’ڈسپیچ لائیو نے رپورٹ کیا کہ ’میزوں، کرسیوں اور فرش پر لاشیں بکھری پڑی ہیں جبکہ زخموں کی کوئی واضح علامات نہیں ہیں۔‘

سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی غیر مصدقہ تصاویر میں بھی کلب کے فرش پر بکھری ہوئی لاشوں پر بظاہر زخموں کے کوئی نشانات نظر نہیں آئے۔

مقامی ٹیلی ویژن نے پولیس افسران کو جوہانسبرگ سے تقریباً ایک ہزار کلومیٹر جنوب میں بحر ہند کے ساحل پر واقع کلب کے باہر جمع ہونے والے والدین اور تماشائیوں کے ہجوم کو پرسکون کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا۔

یوناتھی بنکوز نے کہا کہ ’جن والدین کے بچے گھر میں نہیں سوتے تھے وہ یہاں جمع ہیں اور وہ اپنے پیاروں کو تلاش کرنے کے لیے ہوٹل میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔‘

Back to top button