بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

خصوصی افراد کے لئے نوکریوں کا کوٹہ مزید بڑھانا چاہئے، اسد قیصر

ہم کوشش کررہے ہیں کہ تمام خصوصی افراد کے لئے وہ بنیادی سہولیات ہوں،سرکاری ٹی وی کو انٹرویو

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ خصوصی افراد کے لئے نوکریوں میں کوٹہ کو مزید بھی بڑھانا چاہئے اور تمام خصوصی افراد کے لئے نوکریوں کا بندوبست ہونا چاہئے۔میری خصوصی بیٹی ژالہ قیصر کی پیدائش کے بعد میری زندگی میں زمین آسمان کا فرق ہے، اللہ تعالیٰ نے میری سیاسی اور معاشی زندگی میں بہت بڑا انقلاب لایا، میں مڈل کلاس کا آدمی ہوں، میں نے1996میں عمران خان کی جماعت میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم ژالہ قیصر کی2000میں پیدائش کے بعد میری زندگی میں انقلا ب آیا اور اللہ تعالیٰ نے ایک دوسال میںمجھے معاشی طور پر بہت مستحکم کردیا، میراکاروبارچل پڑا، میری عزت میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا، میں پارٹی کا ضلعی صدر اوراس کے بعد صوبائی صدر بن گیا، میرا ہردن تبدیل ہوتا رہا۔ان خیالات کااظہار اسد قیصر نے سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ اسد قیصر نے کہا کہ خصوصی افراد کے حقوق کو یقینی بنانے کے لئے پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی بنائی گئی ،ایک بل بھی پارلیمنٹ نے پاس کیا ہے جوایکٹ کا حصہ بن چکا ہے، خصوصی افراد کی پارلیمنٹ، بڑے ، بڑے سرکاری دفاتر اور پارکس تک رسائی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ ہم ایک آگاہی مہم چلا رہے ہیں جس کا مقصد خصوصی افراد کو اس بات کا احساس دلانا ہے کہ آپ اس معاشرے کے باعزت شہری ہیں اورآپ کے برابر حقوق حاصل ہیں،خصوصی افراد میں عزم اور جذبہ ہو تو وہ سب کچھ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق جو بھی عمارت تعمیر ہو گئی اس کے لئے ضرور ی ہو گا کہ اس تک خصوصی افراد کی رسائی ہو، قانون میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ہر جگہ خصوصی افراد کو تعلیم کا حق ملے ۔اسد قیصر نے کہا کہ پہلے میں سوشل ورکر تھا اس کے بعد سیاست میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ تمام خصوصی افراد کے لئے وہ بنیادی سہولیات ہوں اور وہ مواقع فراہم ہوں جو میری اپنی خصوصی بیٹی ژالہ قیصر کو ملیں۔انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کے لئے نوکریوں میں دو فیصد کوٹہ مختص کیا گیا اس پر عملدرآمد ہونا چاہئے، ہم نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں نوکریوں کا اعلان کیا ہے اوراس میں خصوصی افراد کے لئے کوٹے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کے لئے نوکریوں میں کوٹہ کو مزید بھی بڑھانا چاہئے اور تمام خصوصی افراد کے لئے نوکریوں کا بندوبست ہونا چاہئے۔ 

Back to top button