بسم اللہ الرحمن الرحیم

بین الاقوامی

پاکستان ہمارے اندرونی معاملات میں داخلت نہیں کر رہا، ذبیح اللہ مجاہد

افغانستان کے نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ  افغانستان میں قیام امن کے لیے عمران خان کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

افغان وزارت انفارمیشن اینڈ کلچر کے نائب وزیر ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پریس کانفرنس  کی ہے، اس دوران  ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کسی ملک کی مداخلت نہیں چاہتے مگر تعاون کا خیر مقدم کریں گے۔

دوران پریس کانفرنس ذبیح اللہ  مجاہد کا کہنا تھا کہ پاکستان  افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کررہا،امارت اسلامیہ ، پاکستان، قطر، چین اور دیگر ملکوں کو افغانستان کا خیرخواہ سمجھتی ہے۔ 

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان عبوری حکومت کی کابینہ کے مزید اراکین کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔

افغان میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مشترکہ اور جامع حکومت کی جانب بڑھ رہے ہیں، انجینیئر نجیب اللہ کو اٹامک انرجی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، اسی طرح  نذر محمد مطمئن کو نیشنل اولمپک کمیٹی کا قائم مقام سربراہ، ڈاکٹر قلندر عباد کو  قائم مقام وزیر صحت اور عبدالقیوم ذاکر کو نائب وزیر دفاع  مقرر کیا گیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ   پنجشیر کے بزنس مین نور الدین عزیزی کوافغانستان کا قائم مقام کامرس منسٹر اور بغلان کے بزنس مین محمد بشیرکو ڈپٹی منسٹر آف کامرس تعینات کیا گیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہناہے کہ یہ تقرریاں بڑی حد تک پیشہ ورانہ مہارت اور قابلیت پر مبنی ہیں  اور یہ امارت اسلامیہ کے ڈھانچے کو مزید مضبوط اور معیاری بنائیں گی۔

مزید پڑھیے  محمد نبی نے افغان ٹیم کی قیادت چھوڑ دی

نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے افغان میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ افغان حکومت کو تسلیم کیے بغیر حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ہم پر تنقید کی جارہی ہے، یہ یک طرفہ نقطہ نظر ہے۔

انھوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ ہمارے ساتھ ذمہ دارانہ طور پر برتاؤ کریں اور افغان حکومت کو ذمہ دار انتظامیہ کے طور پر تسلیم کریں، تنقید کرنے والے قانونی طور پر اپنے خدشات ہمارے ساتھ شیئر کرسکتے ہیں، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بعد ہم ان کے خدشات دور کریں گے۔

ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے دوران پریس کانفرنس عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی، جس دوران ان کا کہنا تھا کہ افغان عوام کے نزدیک داعش کے خیالات نفرت انگیز ہیں، ماضی میں داعش کے خلاف ہماری کارروائیاں مؤثر رہی ہیں، ہم جانتے ہیں داعش کی تکنیکس کو کس طرح ناکام بنانا ہے۔

 دوران گفتگو ذبیح اللہ مجاہد نےافغانستان کے صوبہ ننگر ہار اور اس کے دارالحکومت  جلال آباد میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کو قابل مذمت قرار دیا اور کہا کہ  افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات پر جلد قابو پالیں گے جبکہ ننگرہار میں ہوئے حالیہ حملوں کےالزام میں دو گروپوں کے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ لڑکیوں کوجلد از جلد اسکول جانے کی اجازت دی جائےگی، ہم طریقہ کار مکمل کرنے کے لیےکام کررہے ہیں تاکہ لڑکیاں اپنی تعلیم دوبارہ شروع کرسکیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ  القاعدہ کی دھمکیوں سے متعلق خبریں پروپیگنڈا ہیں،کابل ائیرپورٹ پر ہیلی کاپٹرز کوامریکیوں نے تباہ کیا، افغان فضائیہ کو مضبوط بنانے کیلئے کام کررہے ہیں، کابل ائیرپورٹ کا مرکزی ریڈار تباہ ہے، کابل ائیرپورٹ کے مرکزی ریڈار کی مرمت کے بعد بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع کریں گے۔

مزید پڑھیے  پاکستان کی حکومت اور عوام افغانستان کے مغربی علاقوں میں آنے والے تباہ کن زلزلے پر شدید غمزدہ

ان کا مزید کہنا تھا کہ سربراہ عالمی ادارہ صحت کے دورہ کابل سے شعبہ صحت کے مسائل کے حل کی امید جاگی ہے، اسی طرح  افغانستان کے اثاثے غیر منجمد کرنے کے لیے تمام سفارتی چینل استعمال کر رہے ہیں۔

Back to top button