بسم اللہ الرحمن الرحیم

تجارت

حکومت انشورنس سیکٹرکی معاونت اورترقی کیلئے پرعزم ہے،وزیرخزانہ

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے انشورنس سیکٹر کی ترقی و معاونت کیلئے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔آج(پیر) پاکستان کی نمایاں انشورنس کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کے وفد سے گفتگو میں وزیرخزانہ نے اس امر پر زور دیا کہ حکومت بینکاری نظام سے ہٹ کر متبادل مالی معاونت کے ذرائع کو فروغ دینا چاہتی ہے اور انشورنس انڈسٹری کو چاہئے کہ وہ بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔اس کے لئے جدیدیت، پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور شعبے کی مزید ترقی پر توجہ مرکوز کرنا ناگزیر ہے۔

اجلاس میں انشورنس سیکٹر کی ترقی، قومی معیشت میں اس کے کردار، صحت کے نظام پر اس کے اثرات، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے علاوہ طویل المدتی سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خزانہ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت انشورنس انڈسٹری کے طویل المدتی استحکام اور ترقی کے لئے صنعت کے رہنماؤں اور متعلقہ فریقین کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گی کیونکہ یہ شعبہ پاکستان کی معیشت کا ایک اہم ستون ہے۔

وفد نے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو انشورنس سیکٹر کی ترقی و پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لیے مختلف تجاویز و سفارشات پیش کیں۔اس موقع پر انڈسٹری کے موجودہ اعداد و شمار بھی پیش کیے گئے، جن کے مطابق انشورنس سیکٹر کے مجموعی اثاثے 2,900 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں جبکہ یہ شعبہ براہ راست 20,000 اور بالواسطہ 234,000 ملازمتیں فراہم کر رہا ہے۔

وزیرخزانہ نے وفد کی بریفنگ کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کی قیمتی تجاویز اور بصیرت کو سراہا۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت ان سفارشات، بالخصوص ٹیکسیشن اور پالیسی اقدامات سے متعلق امور کو سنجیدگی سے زیر غور لائے گی تاکہ انشورنس انڈسٹری کی مستقبل کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آرمیں ماہرین کی ایک ٹیم مختلف شعبوں سے موصول ہونے والی تجاویز کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے تاکہ ان کے معیشت اور ریونیو پر ممکنہ اثرات کا مکمل تجزیہ کیا جا سکے۔

اشتہار
Back to top button