بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہان کے بیانات قلمبند

سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں استغاثہ کے تمام گواہان کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں مقدمے کی سماعت کی، استغاثہ کے 20 میں سے 16 گواہان نے بیانات ریکارڈ کرائے جبکہ باقی 4 گواہان کو غیر متعلقہ ہونے پر ترک کردیا گیا۔دوران سماعت ملزمان کی جانب سے نئے وکیل ظہیر عباس چوہدری نے وکالت نامہ جمع کرایا۔

وکیل ظہیر عباس نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے کیس کی نقول فراہم کی جائیں، تیاری کے لیے وقت دیا جائے اور سماعت ملتوی کی جائے۔اس پر استغاثہ نے ظہیر عباس کی وقت دینے کی استدعا کی مخالفت کردی، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کے دیگر مرکزی وکلا موجود ہیں، وہ جراح کر سکتے ہیں، شہباز کھوسہ بھی عدالت میں موجود ہیں، وہ جراح کر سکتے ہیں، 10 وکلا کے وکالت نامے جمع ہوچکے ہیں یہاں جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے ملزمان بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا استغاثہ کے گواہان پر حق جراح ختم کرتے ہوئے کل ملزمان کو 342 کے بیان کے لیے طلب کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کو اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں کرپشن کا مجرم قرار دیتے ہوئے 3 سال قید کی سزا سنائی تھی، فیصلہ آنے کے فوراً بعد انہیں پنجاب پولیس نے لاہور میں واقع زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا تھا۔بعد ازاں 29 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں گرفتاری کے بعد اٹک جیل میں قید عمران خان کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔تاہم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سابق وزیر اعظم کو جیل میں ہی قید رکھنے کا حکم دے دیا تھا۔6 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے خلاف اپیل واپس لینے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

مزید پڑھیے  عمران خان سے تفتیش کیلئے نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل
Back to top button