بسم اللہ الرحمن الرحیم

سائنس و ٹیکنالوجی

آئی فونز بنانے والی کمپنی کا الیکٹریکل گاڑیاں بنانے کا فیصلہ

آئی فون بنانے والی تائیوانی کمپنی فاکس کون کی جانب سے تائیوان معاملے پر چین اور امریکا کے  تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد الیکٹریکل گاڑیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تائیوان کی ہون ہائی ٹیکنالاجی گروپ کی  200 بلین ڈالرز کا سالانہ ریونیورکھنے والی کمپنی  فاکس کون  ایپل کیلئے آئی فونز سے لیکر آئی میکس تک آدھی سے زائد مصنوعات تیار کرنے کیلئے  جانی جاتی ہے، تاہم سونی، مائیکروسافٹ، ڈیل اور ایمازون جیسی کمپنیاں بھی ان کے کلائنٹس میں شامل ہیں۔کمپنی امریکا میں ڈیزائن ہونے والی مصنوعات کو چین میں تیار کرکے دنیا بھر میں سپلائی کرتی ہے، تاہم دنیا کی دو بڑی معیشتوں چین اور امریکا کے تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر کمپنی کو اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشانیاں لاحق ہو گئی ہیں۔

فاکس کون کے چیئرمین ینگ لیو نے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کمپنی کے مستقبل کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بطور سی ای او  میرے لیے یہ سوچنا بہت ضروری ہے کہ اگر چین تائیوان کیلئے رکاوٹیں پیدا کرتا ہے یا اس پر چڑھائی کر دیتا ہے تو ایسی بدترین صورتحال میں ہم کیا کریں گے؟انہوں نے کہا کہ فاکس کون امریکا اور چین دونوں کے ساتھ تجارت کرنا چاہتی ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی میں کوئی ایک ہی فاتح ہو سکتا ہے ، اس لیے  کسی بھی امکانی خراب صورتحال سے نمٹنے  اور کاروبار کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنے کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے،   آنے والے وقت میں الیکٹریکل گاڑیوں کی پیداوار کمپنی کا مستقبل ہو سکتی ہیں۔

مزید پڑھیے  سوڈان جنگ ہلاکتیں 866 ہو گئیں، جنگ بندی معاہدے میں توسیع کا مطالبہ

اپنے انٹرویو میں  ینگ لیو نے کہا کہ امید ہے کہ اگلے چند سالوں میں ان کی کمپنی الیکٹرک گاڑیوں کی عالمی مارکیٹ کے کاروبار میں اپنا 5 فیصد کا ہدف حاصل کر لے گی تاہم ہمارے لیے یہ فیصلہ ایک جوا کے مترادف ہے اور یقین ہے کہ ہم یہ بازی جیتیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوکس کون کی جانب سے اپنی الیکٹریکل گاڑیاں بنانے کیلئے امریکی ریاست اوہائیو، تھائی لینڈ انڈونیشیا اور بھارت میں فیکٹریاں بنائی جائیں گی۔ینگ لیو کا کہنا تھا کہ  بدترین صورتحال میں کاروبار جاری رکھنے کیلئے پہلے ہی کچھ مصنوعات کے پیدواری یونٹ، خاص طور پر نیشنل سکیورٹی کی مصنوعات کو چین سے میکسیکو اور ویتنام منتقل کر دیا گیا ہے۔

Back to top button