بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، تین سپاہی شہید

خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ کے دوران تین سپاہی شہید اور تین دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 9 اور 10 جون کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں دہشت گردوں اور فوجی دستوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے پر کارروائی کی جس کے نتیجے میں تین دہشت گرد ہلاک جبکہ چار زخمی ہوئے۔

مرنے والے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارود برآمد کر لیا گیا۔

تاہم فائرنگ کے تبادلے کے دوران ضلع لکی مروت کے 40سالہ رہائشی صوبیدار اصغر علی، ضلع لکی مروت کے 26سالہ رہائشی سپاہی نسیم خان اور ایبٹ آباد کے 22سالہ رہائشی محمد زمان نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

علاقے سے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی یہ قربانی ہمارے عزم و جذبے کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ایک سال کے عرصے کے دوران صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں کئی فوجی جوان اپنی جان کا نذرانہ پیٌش کر چکے ہیں۔

اس سے قبل رواں ماہ پانچ جون کو خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں دو اہلکار شہید جبکہ 2 دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔

مزید پڑھیے  عمران حکومت چین کیساتھ سی پیک معاہدے کو آخری وقت تک نبھائے گی، شیخ رشید

فوجی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے ساتھ بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 2 دیگر دہشت گردوں کو زخمی بھی کردیا تھا۔

مذکورہ واقعے سے ایک دن قبل بھی خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں دو اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا تھا جبکہ دو دہشت گردی بھی مارے گئے تھے۔

اس سے قبل 22 مئی کو خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشن کے دوران پاک فوج کے 2 جوان شہید ہو گئے تھے جبکہ 3 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

Back to top button