بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان کا خوبصورت، دلفریب اور متاثر کن ریلوے سٹیشن اٹک خورد

تحریر، اختر علی خان

پاکستان کے ساحلی شہر کراچی سے لیکر کوئٹہ تک اگر آپ ریل کا سفر کریں تو راستے میں آپ کو بے شمار خوبصورت اور دلفریب ریلوے سٹیشن دیکھنے کو ملیں گے ہر کسی کی خوبصورتی اور فن تعمیر آپ کو متاثر کریگا تاہم صوبہ پنجاب کا آخری ریلوے سٹیشن جو اٹک خورد کے نام سے جانا ہے جاتا ہے اس کی خوبصورت اپنی مثال آپ ہے، پہاڑوں میں گھرے اس خوبصورت سٹیشن کو دیکھ کر اور اس کی برطانوی طرز کی عمارت کو دیکھ کر آپ یقیناً ایک بار انگریز دور میں لوٹ جائینگے

انگریز نے برصغیر پر قدم جمانے کے بعد سب سے زیادہ کام یہاں کے ذرائع مواصلات پر کیا اور ان میں ریلوے لائن بچھانا اور اس ریلوے لائن کے ذریعے دور دراز علاقوں میں جوڑنا اس وقت کے سٹرٹیجک حالات کے لحاظ سے بہت ضروری تھا، ریلوے سٹیشن اٹک خورد منفرد اور تاریخی حیثیت کا حامل .ہے قدرتی حسن سے مالامال ضلع اٹک اپنی مثال آپ ہے. بہتے دریا ندی نالے سنگلاخ پہاڑ اور پہاڑوں کے دامن میں ریلوے سٹیشن اٹک خورد انتہائی دلکش نظارہ پیش کرتا ہے. 1884 میں تعمیر ہونے والا یہ ریلوے سٹیشن فن تعمیر کا شاندار نمونہ ہے. انگریزوں نے اپنی ریاست کو افغانستان تک پھیلانے کے لیے اس ریلوے سٹیشن کی تعمیر کی تھی اور ریلوے ٹریک پشاور سے افغانستان کے باڈر تک پہنچایا یہ ریلوے سٹیشن وکٹوریہ دور کی یاد کو تازہ کرتا ہے

یہ پنجاب کا آخری ریلوے سٹیشن ہے . یہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے کے لیے پل کا کردار ادا کرتا ہے. 2001 میں اس ریلوے کو سیا حت کے لئے کھول دیا گیا، سیاحوں کیلئے ہر اتوار ایک سفاری ٹرین بھی اٹک خورد سٹیشن تک چلائی جاتی ہے جو راستے میں آنے والے تاریخی مقامات ٹیکسلا ، حسن ابدال وغیرہ سے ہوتی ہوئے اٹک خورد پہنچتی ہے، ریلوے سٹیشن کی سیر کرنے والے سیاحوں کا کہنا ہے اگر حکومت اس طرف توجہ دے تو سیاحت میں بہتری کے ساتھ زر مبادلہ بھی کمایا جاسکتا ہے، سیاحوں کی اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا، اس ریلوے سٹیشن کو دیکھنے کے بعد یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ اگر اس تاریخی سٹیشن کی ٹھیک طور پر تشہیر کی جائے تو پاکستان کو سیاحت کی مد میں ایک بڑی رقم مل سکتی ہے

صرف ریلوے سٹیشن ہی نہیں اس کے ساتھ اٹک کا تاریخی پل بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے جہاں چھٹی کے روز آپ کو تفریح کیلئے آنے والوں کی بڑی تعداد ملے گی اس کے ساتھ ساتھ بہتا دریائے سندھ ایک خوبصورت منظر پیش کرتا ہے، اسلام آباد کے گولڑہ ریلوے سٹیشن کی طرح یہاں پر بھی ایک جھوٹا سا ریلوے میوزیم موجود ہے جہاں پر اس سٹیشن کے قیام سے لیکر اب تک کی کچھ نادر اشیا موجود ہیں جن کو دیکھ کر آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ریلوے اور اس ریلوے سٹیشن نے کیسے ترقی کی۔

Back to top button