بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاک امریکہ شراکت داری قابل تجدید توانائی ذرائع میں تبدیلی کیلئےاہم ہے:مسعود خان

امریکہ میں متعین پاکستان کے سفیرمسعود خان نے کہا ہے کہ یو ایس ایڈ ،امریکی محکمہ خارجہ اور پاکستان ایسے منصوبوں کی تیاری کیلئے کام کر رہے ہیں جن سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا اور موسمیاتی موافقت اور ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات میں کمی کے لیے ایک نیا پروگرام بھی شروع کیا جائے گا۔امریکی تھنک ٹینک کوئنسی انسٹی ٹیوٹ فار ریسپانسبل سٹیٹ کرافٹ کے زیر اہتمام “پاکستان کا موسمیاتی بحران دنیا کے لیے کیا معنی رکھتا ہے” کے موضوع پر منعقدہ ایک ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قابل تجدید ذرائع کی جانب منتقلی موافقت اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ضمن میں انتہائی اہم ہے جس سے قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے موافق انفراسٹرکچر بنانے میں مدد ملے گی ۔

مسعود خان نے کہا کہ سیلاب کے بعد حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں ریکوری، آبادکاری اور تعمیر نو شامل ہیں۔ ان تینوں شعبوں میں زندگی اور ذریعہ معاش کی بحالی ، نئے اقتصادی مواقع پیدا کرنا، سماجی تحفظ کو یقینی بنانا اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو شامل ہے۔مسعود خان نے کہا کہ جنیوا کانفرنس کے دوران بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور عالمی بنکوں کی جانب سے ایسے منصوبوں کی ذمہ داری اٹھانے کا عزم کیا گیا ہے جن کا مقصد غربت کا خاتمہ اور صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں نئے انفراسٹرکچر کی تعمیر ہے پاکستانی سفیر نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان منصوبوں سے مسلسل وابستگی، عوام الناس کی سطح پر کمیونٹی کی شمولیت اور موثر نگرانی کے طریقہ کار سے ان پر تیزی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی ۔

مسعود خان نے کہا کہ پاکستان کی وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں سیلاب کی امداد کے استعمال میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ مسعود خان نے امید ظاہر کی کہ سی او پی 27 کے دوران قائم کردہ “لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ” کے لئے ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جائے گی جس سے مستقبل میں پاکستان جیسے ممالک کو تباہی سے بچایا جا سکے گا۔سفیر پاکستان نے کہا کہ موسمیاتی واقعات سیکیورٹی اور معیشت کو متاثر کرتے ہیں جس سے نہ صرف خطہ بلکہ پوری دنیا متاثر ہوتی ہے ۔مسعود خان نے کہا کہ زراعت کا شعبہ پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے جو نہ صرف غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے بلکہ ہماری برآمدات میں زراعت کا حصہ 4.4 بلین ڈالرز ہے ۔

معروف برطانوی صحافی، پالیسی تجزیہ کار اورموسمیاتی تبدیلی اور نیشن سٹیٹ کے مصنف اناطول لیون نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیلابی آفت سے مقابلہ کرنے پر پاکستانی قوم کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان بڑے پیمانے پر سیلاب سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر قابو پا لے گا۔اسلام آباد میں واقع امریکی سفارتخانہ میں یو ایس ایڈ کے آفس آف کلائمیٹ اینڈ سسٹین ایبل گروتھ کے ڈائریکٹر سٹیو رائینسکی نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ دور کے سب سے بڑے عالمی چیلنجوں میں سے ایک ہے ۔سفیر پاکستان مسعود خان نے کوئنسی انسٹی ٹیوٹ کے مڈل ایسٹ پروگرام کے ریسرچ فیلو ایڈم وائنسٹائن کا ویبینارکے کامیاب انعقاد پر شکریہ بھی ادا کیا۔

Back to top button