بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

ترقی کرنا ہے تو گیس کی قیمتیں ہر صورت بڑھنی چاہئیں، مصدق ملک

وزیر مملکت برائے توانائی مصدق ملک نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک نے ترقی کرنا ہے تو گیس کی قیمتیں ہر صورت بڑھنی چاہئیں۔

سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ گیس کی قیمتیں ہر صورت بڑھانی چاہئیں، مہنگائی کو سامنے رکھتے ہوئے عوام پر بوجھ نہیں ڈالا گیا، مگر یہ بوجھ قومی خزانے پر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا ہو رہی ہے، صرف سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کو چولہے جلانے کے لیے 1400 ایم ایم سی ایف ڈی گیس چاہیے، گیس کے اضافی کنکشن ایل این جی پر دے سکتے ہیں جو بہت مہنگی ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے کابینہ اراکین سے مشاورت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز ہے کہ قومی خزانے پر مزید بوجھ نہیں ڈالا جاسکتا۔

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے دور اقتدار میں اوگرا کے قانون کو تبدیل کیا گیا جو نہیں بدلنا چاہیے تھا۔

دونوں کمپنیوں نے اوگرا سے قیمت میں اضافے کی درخواست کی تھی جس کا اطلاق جولائی 2022 سے ہوگا، اس سلسلے میں سوئی ناردرن نے 1294.02 روپے اور سوئی سدرن نے 667.44 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی درخواست کی تھی۔

قیمتوں میں اضافے کا یہ فیصلہ وفاقی حکومت کو ارسال کردیا گیا تھا جو آئندہ 40 دن میں اس حوالے سے ریگولیٹری ادارے کو گیس کے کم از کم نرخوں اور ہر کیٹیگری کے ریٹیل صارفین کے لیے گیس کی قیمت کے حوالے سے سفارشات دینے کی پابند ہے۔

اگر وفاقی حکومت آئندہ 40 دن میں سفارشات پیش نہیں کرتی تو اوگرا نے گیس کے جن نرخوں کا تعین کیا ہے اس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔

اوگرا نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ گیس کی قیمت فروخت اوگرا کی جانب سے متعین کردہ کمپنیوں کی مالی ضروریات سے کم نہ ہو۔

Back to top button