بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

نواز شریف کی تا حیات نا اہلی کے خلاف اپیل دائر

سپریم کورٹ بار ایسوسی ا یشن نے ممبران اسمبلی کی تاحیات نااہلی کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی گئی ،سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تاحیات نااہلی ختم کرنے کیلئے درخواست سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بطور ادارہ اور بذریعہ صدرایسو سی ا یشن احسن بھون کے دائر کی ہے۔واضع رہے کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سپریم کورٹ کی جانب سے تا حیات نااہل قرار دیا گیا تھا ۔درخواست میںآرٹیکل 184اور آرٹیکل 99 کی تشریح کی بھی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔عدالت میں دا ئر کر دہ درخواست میں مو قف اپنا گیا کہ یہ اہم بنیادی حقوق کا کیس ہے اور عدالت آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تا حیات نا اہلی سنا ئی جا تی ہے ،عدالت سے یہ استدعا کی جاتی ہے کہ تاحیات نااہلی کے اصول کا اطلاق صرف موجودہ انتخابی تنازعات میں استعمال کیا جائے اس کے تحت کسی بھی ممبر پر تا حیات نا اہلی کو صادر نہ کیا جائے جو کہ بنیادی حقوق کے منا فی ہو گا ۔درخواست میں مو قف اپنایا گیا کہ تا حیات نا اہلی کے خلاف اپیل بھی نہیں کیا جا سکتی اور جس شخص کو آئین کے آرٹیکل62ون ایف کے تحت تا حیات نا اہل قرار دیا جا تا ہے یہ نہ صرف اس کے بنیادی حقوق کے منا فی ہے بلکہ یہ ان ووٹرز کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہو تی ہے جن کے ووٹ سے کو بھی ممبر اسمبلی جیت کر آتا ہے۔

عدالت نے اس با رئے کسی بھی ممبر کو آئین کے آرٹیکل62ون ایف کے تحت نا اہلی کے لیے ایک ڈیکلریشن کا ہو نا بھی ضروری قرار دیا ہے،سمیع اللہ بلو چ کیس میں عدالت نے کہا کہ جیسا کہ عبدالغفور لہری کیس میں عدالت نے کہا تھا کہ کسی کی نااہلی تا حیات ہو گی کیو نکہ جس کے خلاف یہ ڈیکلریشن دیا جاتا ہے اس کے پاس دادرسی کے کافی مواقع موجود ہوتے ہیں تا ہم جس چیز کو موضوع بحث نہیں بنایا گیا وہ یہ ہے کہ جب بھی سپریم کورٹ کی جانب سے تا حیات نا اہلی کا حکم صادر کیا جاتا ہے تو اس متا ثرہ شخص کے پاس آرٹیکل 184/3کے تحت پھر اپیل کا حق نہیں ہوتا ،اور اس شخص کے پاس دادرسی کے مواقع نہیں ہوتے۔

Back to top button