بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

افواج پاکستان نے اپنے لہو سے پاکستان کی سلامتی اور آزادی کا تحفظ کیا، صدر مملکت

کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، ڈاکٹر عارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خطے کی ترقی و نمو کا راز مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے جبکہ بھارت کے 5 اگست 2019 اور اس کے بعد کے اقدامات کو مسترد کرتے ہيں۔

یوم دفاع و شہدا کی تقریب کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی تھے جنہوں نے یادگار شہدا پر پھول بھی چڑھائے۔

تقریب سے خطاب میں ڈاکٹرعارف علوی کا کہنا تھاکہ یہ تجدید وفا کا دن ہے اور یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ 56 برس قبل پوری قوم غیراعلامیہ جنگ کے خلاف دشمنوں کے ناپاک عزائم کی راہ میں ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہوگئی۔

ان کا کہنا تھاکہ اس جدوجہد میں ناصرف دشمن کے ناپاک عزائم اور اس کی طاقت کے گھمنڈ کو نیست و نابود کیا بلکہ پوری دنیا کو پیغام بھی دیا کہ ہم بحیثیت قوم نا صرف اپنی آزادی سے محبت کرتے ہیں اور کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرتے اور نہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی آزمائش کی گھڑی میں پوری قوم اور پاک افواج کا رشتہ بے مثال اور نہ مٹنے والا ہے، جنگ روایتی ہو یا غیر روایتی ہمارا دشمن وطن کیلئے ہماری قربانیوں کی روایت کو مانند نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا تھاکہ ہماری بری، بحری اور فضائی افواج کے جانبازوں نے ہمیشہ اپنے لہو سے پاکستان کی آزادی اور سلامتی کا تحفظ کیا، ان کی قربانیاں اور جانوں کے نذرانے سے ناصرف آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا بلکہ پوری قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔

صدر مملکت کا کہنا تھاکہ آزادی کی نعمت ایک عطیہ خداوندی ہے اور پاکستان کی آزادی اللہ کی مدد اور برزگوں کی جدوجہد کے بعد ہی ممکن ہوئی ہے، لاکھوں خاندانوں نے ہجرت کی۔

ان کا کہنا تھاکہ ہمارا دشمن روز اول سے آزادی اور خودمختاری کے درپے ہے، آزادی کے حصول کے ساتھ ہی پاکستان کو ہندوستان کی جارحیت کا سامنا کرنا پڑا، کبھی روایتی تو کبھی دہشتگردی، کبھی آبی تو کبھی معاشی اور سفارتی ہتھکنڈوں کی صورت میں جارحیت کا سامنا رہا۔

کشمیر کے حوالے سے ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھاکہ خطے کی ترقی و نمو کا راز مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے، ہم بھارت کے غاصبانہ قبضے اور 5 اگست 2019 کے اٹھائے گئے اقدامات کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کوبتاناچاہتےہیں کہ قراردادوں کی خلاف ورزی زیادہ دیرچل نہیں سکتی، کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے اور ہم کشمیریوں کے جذبے اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔

افغانستان کی صورتحال پر صدر مملکت کا کہنا تھاکہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان نے اہم کردار ادا کیا، افغانستان میں امن دراصل پاکستان میں امن کا مظہر ہے،  ہم بدلتی ہوئی افغان صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ مسلح افواج نے افغانستان کی سرحدکے ساتھ باڑ لگا کر سرحد کو محفوظ بنایا، افغانستان میں امن کیلئے دعاگو ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھاکہ قوم اورافواج بدلتے ہوئے فن حرب وضرب سے مکمل طور پر آگاہ ہیں۔

Back to top button