بسم اللہ الرحمن الرحیم

صحت

چینی ڈاکٹرز کا لبلبے کا ٹرانسپلانٹ کرکے ذیابیطس ختم کرنے کا دعویٰ

چینی طبی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک عمر رسیدہ شخص کے لبلبے کا ٹرانسپلانٹ کرکے انہیں ذیابیطس کی بیماری سے چھٹکارا دلوایا اور اب مذکورہ مرض تقریبا تین سال سے صحت مند زندگی گزار رہا ہے۔اگرچہ ذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جس کی ابتدا میں تشخیص کی جائے تو اسے ادویات اور طرز زندگی سے ختم کیا جا سکتا ہے، تاہم بعض اوقات یہ مرض انتہائی سنگین ہوجاتا ہے۔ذیابیطس کی بیماری کو دیگر بیماریوں کی وجہ سے بھی قرار دیا جاتا ہے اور اس میں مبتلا افراد کے دیگر اعضا بھی متاثر ہوتے ہیں۔

بنیادی طور پر انسانی جسم میں انسولین کی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے یہ بیماری شدت اختیار کرجاتی ہے اور چینی ماہرین نے ایک مریض کے لبلبے کا ٹرانسپلانٹ کرکے ان کے جسم میں انسولین کی پیدوار بڑھانے کو یقینی بنایا۔چینی نشریاتی ادارے ڈیلی چائنا کے مطابق شنگھائی یونیورسٹی کے ماہرین نے 59 سالہ شخص کے لبلبے کے ان خصوصی خلیات کا ٹرانسپلانٹ کیا، جو انسولین کی پیداوار کرتے ہیں۔

ماہرین نے اسٹیم سیل کے ذریعے مریض کا ٹرانسپلانٹ کیا، جس سے ان کا لبلبہ کچھ ہی ہفتوں بعد انسولین بنانا شروع ہوگیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہرین نے مریض کے لبلبے کے خلیات کے ٹرانسپلانٹ کا فیصلہ اس وقت کیا جب ان کی حالت انتہائی تشویش ناک بن چکی تھی اور انہیں یومیہ متعدد انسولین کے انجکشن لگائے جاتے تھے۔رپورٹ کے مطابق ٹرانسپلانٹ کے تین ماہ بعد مریض کا لبلبہ انسولین پیدا کرنے لگا اور آہستہ آہستہ مریض کو تمام ادویات کی ضرورت نہ رہی اور اب گزشتہ تقریبا تین سال سے مریض ادویات کے بغیر صحت مند زندگی گزار ہے ہیں۔

مزید پڑھیے  پاکستان اور چین کی دوستی لازوال ہے،صدر عارف علوی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہرین نے 2021 میں مریض کا ٹرانسپلانٹ کیا تھا اور 2022 کے آغاز میں مریض کے لبلبے نے انسولین بنانا شروع کردی تھی اور اب تک مریض ادویات کے بغیر صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔ماہرین نے مذکورہ طریقہ علاج پر مزید تحقیق اور کام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اسے ذیابیطس کو مکمل طور پر ختم کرنے میں مدد دینے والا طریقہ بھی قرار دیا۔

Back to top button