بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

عمران فاروق قتل کیس، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو 18 جون کو سنایا جائےگا

اسلام آباد(صباح نیوز) 

انسداد دہشت گردی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس  کا  فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ایف آئی اے پراسیکوٹر خواجہ امتیاز احمد نے حتمی دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کا تعلق بھی ایم کیو ایم سے ہے، اشتہاری ملزمان بانی متحدہ الطاف حسین اور انور حسین کیخلاف عمران فاروق کے قتل میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، ملزمان جرم کے مرتکب ہوئے انہیں قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔

ایف آئی اے پراسیکوٹر نے عدالت استدعا کی کہ بانی متحدہ کی پا کستان میں منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا جائے. عدالت نے کہا کہ یہ حکم پہلے ہی دے چکے ہیں اب آپ ضبط کرنیکی کارروائی شروع کریں۔

عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 18 جون کو سنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق 16 ستمبر 2010 کو لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کے بعد کراچی میں نامعلوم افراد نے سڑکوں پر نکل کر ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے دکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا تھا۔ وقوعہ لندن میں ہونے کے باوجود 2015 میں اُس وقت کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر ایف آئی اے نے عمران فاروق کے قتل میں ملوث ہونے کے شبہ میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنمائوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

Leave a Reply

Back to top button