بسم اللہ الرحمن الرحیم

قومی

پاکستان اورافغانستان کے درمیان مذاکرات کسی قابل عمل نتیجے پرنہیں پہنچ سکے، عطاء اللہ تارڑ

اطلاعات و نشریات کے وزیر عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ترکیہ میں پاکستان اورافغانستان کے درمیان مذاکرات کسی قابل عمل نتیجے پرنہیں پہنچ سکے۔

انہوں نے اپنے ایکس ہینڈل پر ایک پوسٹ میں اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ افغان طالبان نے کوئی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے الزام تراشی اور سازشوں کا سہارالیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ افغان طالبان کے وفد نے دہشتگرد تنظیموں کیخلاف قابل اعتماد اور فیصلہ کن کارروائی کے پاکستان کے منطقی اور جائز مطالبے سے مکمل اتفاق کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کافی اور ناقابل تردید شواہد فراہم کئے گئے جن کا افغان طالبان اور میزبانوں نے اعتراف کیا تاہم یہ بات قابل افسوس ہے کہ افغان فریق نے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے افغان طالبان سے بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہند کی سرحد پار دہشت گردی پر بارہا احتجاج کیا۔

پاکستان نے افغان طالبان حکومت سے دوحہ معاہدے کے تحریری وعدوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا، تاہم افغان طالبان کی جانب سے پاکستان مخالف دہشت گردوں کی مسلسل حمایت پر پاکستان کی کوششیں بے سود رہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قطر اور ترکیہ کی درخواست پر پاکستان نے امن کیلئے ایک اور موقع دیا۔ دوحہ اور استنبول میں مذاکرات کا واحد ایجنڈا دہشت گردی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال کو روکنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر اور ترکیہ کا شکر گزار ہے جنہوں نے مذاکرات کی میزبانی اور مخلصانہ کوششیں کیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی سلامتی قومی ترجیح ہے اور حکومت دہشت گردی کے خلاف ہر ممکن اقدام کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان دہشت گردوں، ان کے ٹھکانوں اور سہولت کاروں کو نیست و نابود کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔

 

اشتہار
Back to top button